اسرائیلی اپوزیشن نے نیتن یاہو کے غزہ پر قبضے کے فیصلے کو سیاسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی اپوزیشن نے نیتن یاہو کے پورے غزہ پر قبضے کے فیصلے کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ محض سیاسی مفادات کے لیے کیا گیا ہے، جس سے اسرائیلی جانیں خطرے میں ڈال دی گئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ کے مطابق نیتن یاہو انتہا پسند وزراء کے دباؤ میں آ گئے ہیں، جبکہ اپوزیشن رہنما یورائی لاہو نے کہا کہ یرغمالیوں اور فوجیوں کو انتہا پسند ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کی ناکہ بندی فوری اورغیر مشروط طورپر ختم کی جائے،عرب ممالک
اسرائیلی اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر جنگ روکی جائے اور تمام یرغمالیوں کو واپس لایا جائے۔
تل ابیب سمیت یورپ کے مختلف شہروں میں اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف احتجاج
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں بڑی ریلی نکالی گئی، جہاں شرکاء نے عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز کرنے کی اپیل کی۔
یورپ کے دیگر شہروں اوسلو، اسٹاک ہوم، ہیلسنگبورگ، ایمسٹرڈیم اور کوپن ہیگن میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام کی آزادی، جنگ کے خاتمے اور غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔