بول نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد قصور کے علاقے تھانہ اے ڈویژن میں ایک ننھی بچی کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والے ملزم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم کی شناخت ناصر وٹو کے نام سے ہوئی، جو کھارہ روڈ پر گھر کی تعمیر کے کام میں مزدوری کر رہا تھا۔
ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خان نے بول نیوز کی خبر نشر ہونے کے فوراً بعد نوٹس لیا اور ایس ایچ او کو 24 گھنٹوں میں ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک دیا۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے خود مدعی کے گھر جا کر ان کی درخواست وصول کی اور مقدمہ درج کیا، جس کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لیے کاروائیاں شروع کی گئیں۔
گزشتہ شب ایک اور واقعے میں ملزم دھنپت روڈ پر عوام کے ہتھے چڑھ گیا۔ پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد فوری طور پر موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔
https://x.com/Police_Kasur/status/1949795013245759539
ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے 9 ایم ایم پستول نکالنے کی کوشش کی لیکن اس دوران اسلحہ سے دو گولیاں چل گئیں جو خود ملزم کو لگ گئیں۔ ملزم شدید زخمی حالت میں گرفتار ہو گیا۔
ملزم کو فوری طور پر بابا بلھے شاہ اسپتال قصور منتقل کیا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ پولیس نے اس کی صحت کی حالت پر نظر رکھنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خان نے متاثرہ بچی کے گھر پہنچ کر ان کے خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور بچی کے والدین سے ملاقات کی۔
انہوں نے بچی کے والدین کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اور ان کے ساتھ پُرُتعاون انداز میں بات کی۔ اس دوران، ڈی پی او نے بچی کے والد کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔
بچی کے والد نے فوری انصاف کی فراہمی پر وزیر اعلیٰ پنجاب اور پنجاب پولیس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے لیے یہ ایک بہت بڑا لمحہ تھا کہ پولیس نے اتنی تیزی سے کارروائی کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق، خواتین اور معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔