لاہور: پنجاب اسمبلی کا اجلاس اُس وقت میدانِ جنگ بن گیا جب حکومتی و اپوزیشن اراکین آپس میں الجھ پڑے اور ایک دوسرے پر تھپڑ برسا دیے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن خالد نثار ڈوگر نے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے احسان ریاض کو تھپڑ مارا جس پر احسان ریاض نے بھی جوابی تھپڑ رسید کردیا۔ اس ناخوشگوار واقعے کے بعد ایوان میں کشیدگی بڑھ گئی۔
احسان ریاض حلقہ پی پی 136 جب کہ خالد نثار ڈوگر حلقہ پی پی 236 سے رکن اسمبلی ہیں۔
خالد نثار ڈوگر 15 نشستوں کیلئے معطل
قائم مقام اسپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رول 210 کے تحت خالد نثار ڈوگر کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کردیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کیا کوئی سبزی منڈی یا کبڈی کا میدان ہے جہاں کوئی بھی ممبر دوسرے پر حملہ کرے؟، اسپیکر نے ایوان کے وقار کی بحالی پر زور دیا اور کہا کہ ہاؤس کے تقدس کو ہر صورت برقرار رکھنا ہوگا۔
ایک اور اپوزیشن رکن معطل
اسی کشیدگی کے دوران اپوزیشن کے ایک اور رکن شیخ امتیاز محمود کو بھی اجلاس کی 15 نشستوں کے لیے معطل کردیا گیا ہے۔
ایوان میں غنڈہ گردی اور سیاسی نعرہ بازی
لیگی رہنما رانا محمد ارشد نے ایوان میں دھواں دار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ غنڈہ گردی کریں گے تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی کا ٹولہ، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والا ٹولہ، اب اس ایوان میں نہیں رہ سکتا، کسی نے کسی ممبر پر ہاتھ اٹھایا تو اس کا بازو کاٹ دیا جائے گا، بدمعاشی برداشت نہیں کریں گے۔
ان بیانات کے بعد اپوزیشن نے شدید نعرے بازی کی اور احتجاجاً واک آؤٹ کرگئی۔