عالمی سطح پر امن، سلامتی اور جرائم سے تحفظ کے لحاظ سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دنیا کے محفوظ ترین ملک کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔
مشہور عالمی پلیٹ فارم نمبیو کی 2025 کی وسط سالہ رپورٹ کے مطابق یو اے ای نے 85.2 پوائنٹس کے ساتھ 148 ممالک کو پیچھے چھوڑ کر سرفہرست پوزیشن حاصل کی ہے۔
عالمی درجہ بندی میں یو اے ای کی شاندار واپسی
مارچ 2025 میں دوسرے نمبر پر جانے کے بعد، یو اے ای نے تائیوان، انڈورا، قطر اور سنگاپور جیسے محفوظ سمجھے جانے والے ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوبارہ پہلی پوزیشن سنبھال لی۔
یہ صرف ایک عددی کامیابی نہیں بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یو اے ای کی ریاستی پالیسیاں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اور جدید ٹیکنالوجی کا امتزاج دنیا میں ایک نیا معیار قائم کررہا ہے۔
امارات کے پانچ شہر بھی دنیا کے 6 محفوظ ترین شہروں میں شامل
امن و امان کے لحاظ سے متحدہ عرب امارات نے صرف قومی سطح پر ہی نہیں بلکہ شہری سطح پر بھی عالمی سطح پر برتری حاصل کی ہے۔
بین الاقوامی ڈیٹا بیس نمبیو کی جانب سے جاری کردہ 2025 کے سٹی سیفٹی انڈیکس میں ابوظہبی کو دنیا کا سب سے محفوظ شہر قرار دیا گیا ہے۔
اسی فہرست میں عجمان، دبئی، راس الخیمہ اور شارجہ بھی شامل ہیں جو کہ دنیا کے سرفہرست 6 شہروں میں شمار ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابوظہبی کا سیفٹی اسکور 88.8 رہا جب کہ عجمان نے 85.5، دبئی 83.9، راس الخیمہ 83.8 اور شارجہ نے 83.7 پوائنٹس حاصل کیے۔
خلیجی ممالک میں بھی یو اے ای نے سبقت حاصل کرلی، سعودی عرب چودھویں نمبر پر
خلیجی خطے کی بات کی جائے تو متحدہ عرب امارات نے سیکیورٹی انڈیکس میں باقی تمام عرب ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
نمبیو کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای نے 85.2 پوائنٹس کے ساتھ عالمی سطح پر پہلا نمبر حاصل کیا۔ قطر 84.6 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور عمان 81.4 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا۔
اسی طرح سعودی عرب 76.3 پوائنٹس کے ساتھ چودھویں، بحرین 76.2 پوائنٹس کے ساتھ پندرہویں اور کویت 67.3 پوائنٹس کے ساتھ 38 ویں نمبر پر رہا۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یو اے ای نے نہ صرف عالمی بلکہ علاقائی سطح پر بھی سیکیورٹی میں اپنی مؤثر حکمت عملی کے ذریعے سبقت حاصل کرلی ہے۔
امن کی بنیاد: ٹیکنالوجی، شفافیت اور مؤثر گورننس
یو اے ای کی قیادت نے گزشتہ برسوں میں جس طریقے سے ٹیکنالوجی کو سیکیورٹی سے جوڑا ہے وہ قابلِ تعریف ہے۔ مصنوعی ذہانت پر مبنی نگرانی کا نظام، ایمرجنسی الرٹ سسٹم اور ہر سطح پر پولیس کی جدید تربیت ملک کو محفوظ بنانے کے بنیادی ستون بنے۔
مزید یہ کہ قانون سازی میں شفافیت، جرائم کی روک تھام کے مؤثر اقدامات اور ہر طبقے کے افراد کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یو اے ای میں جرائم کی شرح نہایت کم اور شہری اعتماد بلند ترین سطح پر ہے۔
یو اے ای عالمی امن کا نیا چہرہ
2025 میں یو اے ای کا محفوظ ترین ملک اور ابوظہبی کا محفوظ ترین شہر بننا صرف ایک اعزاز نہیں بلکہ دنیا کے لیے ایک مثال ہے کہ جب ریاستی عزم، جدید ٹیکنالوجی اور عوامی تعاون یکجا ہوں تو امن خواب نہیں حقیقت بن جاتا ہے۔