این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں، دریائے راوی کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں اور بھارت کے تھین ڈیم سے ممکنہ پانی کے اخراج کے باعث اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تھین ڈیم اپنی 97 فیصد گنجائش تک بھر چکا ہے، اور اس کے اسپل ویز کسی بھی وقت کھولے جا سکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں دریائے راوی میں بہاؤ انتہائی خطرناک حد تک بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق دریائے راوی میں جسر کے مقام پر بہاؤ 1 لاکھ 15 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جو اگلے 24 گھنٹوں میں 1 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔
شاہدرہ کے مقام پر بہاؤ 50 ہزار 150 کیوسک ہے، جو تھین ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کی صورت میں 90 ہزار کیوسک تک بڑھ سکتا ہے جبکہ پیر پنجال رینج کے نالے، بشمول بین، بسنتر اور ڈیک، بھی شدید سیلابی صورتحال کی زد میں آ سکتے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے عوام کو دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے فوری دور رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ ٹی وی، ریڈیو، موبائل الرٹس اور “پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ” کے ذریعے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
ادارے نے تمام متعلقہ محکموں اور ایمرجنسی سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔