یوکرین کی پارلیمنٹ کی رکن آنا سکوروخود نے انکشاف کیا ہے کہ چار لاکھ سے زائد فوجی بغیر اجازت یوکرینی فوج چھوڑ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی رضاکار فوج میں غیر انسانی سلوک کی وجہ سے دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کا پہلا فرانسیسی میراج لڑاکا طیارہ تباہ، پائلٹ محفوظ رہا
آنا اسکوروخود نے الزام عائد کیا کہ تین سال سے محاذ پر لڑنے والے فوجیوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور ان کو گھروں کو جانے کی اجازت نہ دینا اور بیوی بچوں سے دور رکھنا ظلم ہے۔
رکن پارلیمنٹ کے مطابق 2025 میں اب تک 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد ڈیسرشن (فوج چھوڑنے) کے کیسز درج ہو چکے ہیں۔ یوکرین میں جبری بھرتی مہم کے خلاف شہروں میں عوامی مظاہرے بھی جاری ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین میں 18 سے 60 سال کی عمر کے مردوں پر بیرون ملک سفر پر پابندی عائد ہے، جس پر بھی ملک بھر میں تنقید کی جا رہی ہے۔