وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 12 ربیع الاول 1447ھ، بروز ہفتہ، جشنِ عید میلادالنبی ﷺ کے پرمسرت اور بابرکت موقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے ایک جامع اور ایمان افروز پیغام جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 1500 برس قبل سرزمینِ مکہ مکرمہ میں نبی آخرالزماں، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت باسعادت نے دنیا کو ظلمتوں سے نکال کر نور سے روشن کیا، اور انسانیت کو عدل، رحمت، مساوات اور وحدت کی راہوں پر گامزن کیا۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں بتایا کہ رواں سال پاکستان سمیت پوری دنیا میں نبی کریم ﷺ کی 1500ویں ولادتِ مبارکہ کو “سالِ رحمت للعالمین ﷺ” کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
اس مقصد کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی متفقہ قراردادیں اس امر کی غماز ہیں کہ بحیثیت قوم ہم نبی مکرم ﷺ کی تعلیمات کو اپنے دستور، قانون اور اجتماعی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
شہباز شریف نے نبی کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ کو انسانیت کے لیے ایک کامل اور ہمہ گیر اسوہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ حکومت ہو یا سیاست، عدل ہو یا معیشت، تجارت ہو یا معاشرت، سیرت النبی ﷺ ہر شعبۂ زندگی میں رہنمائی کا روشن مینار ہے۔ انہوں نے قرآنِ مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:
“تمہارے لیے اللہ کے رسول ﷺ کی زندگی بہترین نمونہ ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور یومِ آخرت پر یقین رکھتا ہے۔”
وزیراعظم نے کہا کہ آج جب دنیا تیزی سے ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھ رہی ہے، رابطے تیز اور فاصلے کم ہو رہے ہیں، تو ہمیں اپنی نئی نسل کو سیرتِ مصطفیٰ ﷺ سے روشناس کرانے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ زبان اور عمل صرف خیر، محبت، بھائی چارے اور امن کے فروغ کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک پاکستان کو سیرتِ طیبہ ﷺ کا عملی نمونہ بنانا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم تعصب، فرقہ واریت، انتہاپسندی اور نفرت جیسی منفی سوچوں کو یکسر مسترد کریں، اور اتحاد، ایثار اور ہم آہنگی کو فروغ دیں۔
ان کے بقول، پاکستان کو درپیش مسائل کا پائیدار حل تبھی ممکن ہے جب ہم نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات کو اپنی پالیسیوں، نظام اور قومی کردار کا حصہ بنائیں۔
اپنے پیغام کے اختتام پر وزیراعظم نے قوم سے عہد کی تجدید کا مطالبہ کیا کہ ہم سب اس روز یہ عہد کریں کہ پاکستان کو نبی اکرم ﷺ کی سیرت کے سنہری اصولوں پر استوار کریں گے، اور حکومت کی پالیسیوں کا محور مساوات، غربت کا خاتمہ اور علم و تحقیق کا فروغ ہوگا۔
وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو سلامت رکھے، ہمیں اتحاد و یگانگت عطا فرمائے اور نبی کریم ﷺ کی سچی محبت و اطاعت میں زندگی گزارنے کی توفیق دے۔
پاکستان پائندہ باد۔