انڈونیشیا میں قدرتی آفت نے قہر برپا کر دیا سیلاب اور مٹی کے تودوں نے دو جزائر کو تہس نہس کر کے رکھ دیا، جن میں دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام بالی بھی شامل ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں جاری موسلا دھار بارشوں نے نہ صرف دریاؤں کو بپھرا دیا بلکہ زمین بھی پھٹنے لگی۔
بالی کے سات اضلاع زیرِ آب آ گئے، جب کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ نے بستیاں نگل لیں۔
انڈونیشیا کے قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان عبدالموہاری کے مطابق، بالی میں 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ہمسایہ جزیرے فلورز میں مزید 5 جانیں ضائع ہوئیں۔ درجنوں افراد لاپتا ہیں اور زندہ ملنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 500 سے زائد افراد کو بچا کر محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ہے۔ مقامی اسکول، دیہاتی ہال اور مساجد کو عارضی شیلٹرز میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جہاں متاثرین کو پناہ دی جا رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں مسلسل لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں، اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ملک کے محکمہ موسمیات نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ جمعے سے پیر کے درمیان مزید بارشوں کا خطرہ موجود ہے۔ شہریوں کو ساحلی یا نشیبی علاقوں میں جانے سے روک دیا گیا ہے اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔