اسلام آباد ایکسپریس، عوام ایکسپریس اور موسیٰ پاک ایکسپریس سمیت متعدد ٹرینیں حادثات کا شکار، درجنوں مسافر زخمی
پاکستان ریلوے کی کارکردگی پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں، جب کہ گزشتہ 15 دنوں میں مختلف ٹرینوں کے کم از کم 6 حادثات پیش آ چکے ہیں۔
یہ واقعات نہ صرف ریلوے نظام کی خستہ حالی کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ متعلقہ حکام کی مبینہ غفلت اور نااہلی بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یکم اگست کو اسلام آباد ایکسپریس کو کالا شاہ کاکو کے مقام پر حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد مسافر زخمی ہوئے۔
اگلے ہی روز 2 اگست کو واشنگ لائن میں پاک بزنس ایکسپریس کی ایک بوگی پٹری سے اتر گئی۔
مزید براں 8 اگست کو فیصل آباد ڈرائی پورٹ پر ایک مال گاڑی کی ڈیریلمنٹ ہوئی، جب کہ 9 اگست کو چک جھمرہ کے قریب میانوالی ایکسپریس پٹری سے اتر گئی۔
10 اگست کو رحیم یار خان کے قریب عوام ایکسپریس حادثے کا شکار ہوئی، اور 11 اگست کی شب رائیونڈ کے مقام پر موسیٰ پاک ایکسپریس کی دو بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں، جس سے تین مسافر زخمی ہوئے۔
ان مسلسل حادثات نے نہ صرف مسافروں میں خوف و ہراس پیدا کیا ہے بلکہ پاکستان ریلوے کی کارکردگی پر بھی شدید سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ملک بھر میں ریلوے ٹریکس کی خستہ حالی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ان حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اسلام آباد ایکسپریس حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے سات روز میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ تاہم اب تک کسی بھی واقعے میں ذمہ داران کے خلاف کوئی واضح کارروائی سامنے نہیں آئی۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ انفرااسٹرکچر کی اپ گریڈیشن، بروقت مرمت اور تکنیکی عملے کی تربیت نہ ہونے کے باعث روز بروز حادثات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، جس سے مسافروں کی جان و مال کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔