گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت سے ملک کو نقصان پہنچا ہے اور کئی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔
گورنر ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کی آبی دہشت گردی نے پاکستان میں شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث ہزاروں افراد متاثر، اور کاروبار تباہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قومی سطح پر اتحاد اور مستقل حل کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔
کامران ٹیسوری نے اعلان کیا کہ گورنر ہاؤس کراچی سے دو ٹرک راشن روانہ کیے جا رہے ہیں، جبکہ تین کروڑ روپے مالیت کا مزید راشن کل روانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں تمام مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پنجاب کے متاثرہ علاقوں کا رخ کریں اور وہاں کے بھائیوں کی مدد کریں۔
گورنر سندھ نے ملک میں ڈیمز کی کمی کو موجودہ سیلابی صورتحال کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بڑے ڈیم موجود ہوتے تو ہم اس پانی کو اسٹور کر سکتے تھے۔ آج ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ ڈیم وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں، اور ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ کراچی کے تمام بڑے بزنس مین سے رابطے میں ہیں تاکہ متاثرین کو زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کی جا سکے۔
گورنر سندھ نے موجودہ صورتحال کو قومی چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت ہے کہ تمام سیاسی قیادت ایک جگہ بیٹھے، ملکی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جانی چاہیے۔ میں خود گورنر ہاؤس میں ایک آل پارٹیز کانفرنس بلا رہا ہوں تاکہ مستقل حل پر غور کیا جا سکے۔
انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ایک جگہ اکٹھا کریں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے، آئندہ سال 22 فیصد زیادہ بارش کی پیشگوئی کی جا رہی ہے وزیراعظم کو خط لکھا ہے کہ وہ ایک دن قومی شجرکاری مہم کے لیے مختص کریں تاکہ ماحولیاتی خطرات کو کم کیا جا سکے۔