غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور ناکہ بندی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بھوک کے نتیجے میں مزید 10 فلسطینی بچے شہید ہوگئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید 10 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ اس طرح جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 313 تک پہنچ گئی ہے جن میں 119 بچے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکی کا غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی پر قبضے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے ٹینکوں اور جنگی طیاروں سے پورے بلاکس تباہ کر دیے ہیں۔ طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں چار امداد کے متلاشی بھی شامل تھے۔
دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائی کو خطرناک اضافہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ رام اللہ میں اسرائیلی چھاپے کے دوران درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جاری بمباری اور محاصرے سے اب تک 62 ہزار 819 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 58 ہزار 629 زخمی ہوچکے ہیں۔ جنگ کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں سے ہوا تھا جن میں اسرائیل میں 1 ہزار 139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔