غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے جہاں شہری خوراک کی تلاش میں دربدر ہیں۔
قطری خبر رساں ادارے کے مطابق ایک جانب بھوک غزہ کے شہریوں میں موت تقسیم کر رہی ہے تو دوسری جانب اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے نتیجے میں آج کم از کم 24 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق دو مزید بچے اور ایک بالغ شخص بھوک اور غذائی قلت کے باعث جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد قحط اور غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 162 ہو گئی ہے، جن میں 92 بچے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قحط کی بدترین صورتحال: 10 لاکھ خواتین و بچیاں موت کے دہانے پر، اقوام متحدہ
فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ سٹی کے جنوب مغرب میں امدادی ٹرکوں کے انتظار میں کھڑے شہریوں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 90 زخمی ہو گئے۔
7 اکتوبر کے بعد سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 60,332 اور زخمیوں کی تعداد 147,643 ہو چکی ہے۔
دوسری جانب 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
غزہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے قحط کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری کو فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم تاحال محصور علاقے میں امدادی سامان پہنچانے میں شدید رکاوٹیں درپیش ہیں۔