ایک حالیہ انفوگرافک میں بھارت میں برہمن برادری کی آبادی اور ریاستی اداروں میں ان کی نمائندگی کے درمیان نمایاں عدم توازن کو اجاگر کیا گیا ہے۔
یہ انفوگرافک بھارت کی آبادی میں برہمن برادری کے حصے اور کلیدی سیاسی، عدالتی اور بیوروکریٹک اداروں میں اُن کی غالب نمائندگی کے درمیان نمایاں تفاوت کو واضح کرتی ہے۔
کل آبادی میں صرف تقریباً 3 سے 5 فیصد ہونے کے باوجود، برہمنوں نے تاریخی طور پر اقتدار میں غیر متناسب حصہ سنبھالا ہے۔ برہمن برادری نے تاریخی طور پر وزیر اعظم، صدر، سپریم کورٹ کے ججز، سینئر بیوروکریٹس اور سفارت کاروں جیسے کلیدی مناصب پر غالب اثر و رسوخ قائم رکھا ہے۔
یہ رجحان اس امر کی نشان دہی کرتا ہے جسے اہلِ علم اور ناقدین ’برہمنوکریسی ‘ کہتے ہیں، ایسا نظام جس میں جمہوری نمائندگی کو ذات پات کی دیرینہ مراعات اور ساختی غلبہ پس منظر میں دھکیل دیتے ہیں۔