دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث سیلابی کیفیت شدت اختیار کر رہی ہے۔ گڈو بیراج پر رواں سال پہلی مرتبہ پانی کی سطح چار لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گئی ہے۔
گڈو بیراج: درمیانے درجے کا سیلاب
محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد چار لاکھ 15 ہزار کیوسک تک پہنچ گئی ہے، جو رواں سال کا بلند ترین سطح ہے۔ یہاں سے سکھر بیراج کے لیے تین لاکھ 78 ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بابوسرٹاپ پر سیلابی ریلے سے تباہی؛ درجنوں لاپتہ سیاحوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن تیز
سکھر بیراج: نچلے درجے کا سیلاب
سکھر بیراج پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں تین لاکھ 29 ہزار کیوسک پانی کی آمد کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ بیراج سے کوٹری بیراج کے لیے دو لاکھ 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
کوٹری بیراج: پانی کی سطح میں اضافہ
کوٹری بیراج پر پانی کی سطح بڑھ کر ایک لاکھ 47 ہزار کیوسک ہو گئی ہے، جبکہ سمندر کے لیے ایک لاکھ چار ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن
سیہون کے مقام پر سیلابی صورتحال، کئی دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع
دریائے سندھ میں پانی کے مسلسل اضافے کے باعث سیہون کے کچے کے علاقے سیلابی صورتحال کا شکار ہیں۔ بنھبھا، ٹلٹی اور چنا یونین کونسلز کے کئی دیہات گزشتہ دس روز سے شہروں سے زمینی طور پر کٹ چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ماہی وارا سہتا، ماہی اوٹھو، حیات جلبانی، بگھیا، نئون واہن، دريدیرو اور دیگر دیہاتوں کے راستے پانی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، جس سے مقامی آبادی کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں: تربیلا ڈیم میں ہائی الرٹ، بڑے سیلابی ریلے کا خدشہ
کھڑی فصلیں تباہ، کسانوں کو بھاری نقصان کا خدشہ
کچے میں موجود ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی پانی میں ڈوب چکی ہے، جس سے گنے، کپاس اور دیگر فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ مقامی کسان شدید پریشانی میں مبتلا ہیں اور بروقت ریلیف نہ ملنے پر احتجاج کا عندیہ دے رہے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی
ضلعی انتظامیہ جامشورو نے ممکنہ خطرے کے پیش نظر کچے کے رہائشیوں کو شہروں کی جانب منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ سیہون کے 15 سے زائد اسکولوں کو عارضی ریلیف کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ متاثرہ افراد کو فوری پناہ فراہم کی جا سکے۔
مزید پڑھیں: ٹیکنالوجیا؛ 2025 میں ہاتھ سے چلنے والے سائرن سے سیلاب الرٹ؟ عوام حیران
عوام کا انخلا میں عدم تعاون — ڈی سی کا شکوہ
ڈپٹی کمشنر جامشورو غضنفر علی قادری نے کہا ہے کہ کچے کے رہائشی معمولی درجے کی سیلابی صورتحال پر خوش ہو جاتے ہیں، اسی لیے وہ اپنے گھر خالی نہیں کرتے۔ ہم عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر وقت الرٹ ہیں، میں روزانہ اسسٹنٹ کمشنر اور مختیارکار سیہون سے کچے کی صورتحال پر رپورٹ لیتا ہوں۔”
ڈی سی کے مطابق کا کہنا ہے کہ فی الوقت کچے میں کسی خطرناک صورتحال کا سامنا نہیں، دریائے سندھ کا پانی آرام سے کوٹری بیراج کی طرف جا رہا ہے۔
ممکنہ خطرات اور الرٹ
دریائے سندھ کے تینوں بڑے بیراجوں پر پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ تشویش ناک قرار دیا جا رہا ہے۔ اگر پانی کے بہاؤ میں یہی تسلسل برقرار رہا تو کچے کے علاقوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو الرٹ رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ عوام کو ممکنہ انخلا کے لیے تیار رہنے کا مشورہ بھی دیا جا رہا ہے۔