سندھ کے سرحدی ضلع گھوٹکی کے چولستانی علاقے کھینجھو میں نایاب نسل کی نیل گائے کا شکار کے شوقین افراد نے بےدردی سے شکار کر لیا گیا۔
شکاریوں نے جانور کی تڑپتی حالت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر کے سفاکی کی نئی مثال قائم کر دی۔
واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر شہریوں کی جانب سے شکاریوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
واقعہ کی اطلاع پر محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم فوری طور پر کھینجھو پہنچ گئی، ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف حامد کے مطابق نیل گائے پنجاب سے آئی تھی اور یہ ایک نایاب اور قانونی تحفظ یافتہ نسل سے تعلق رکھتی تھی۔
افسر نے بتایا کہ ویڈیو اور دیگر شواہد کی مدد سے ملزمان کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیرقانونی شکار کے مرتکب افراد کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کنزرویٹر کے مطابق اگر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو شکاریوں پر پانچ سے 13 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ محکمے کو کم وسائل اور محدود عملے کے باعث کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ نیل گائے برصغیر کے جنگلات میں پائی جانے والی ایک نایاب اور حساس نسل ہے، جسے پاکستانی قوانین کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے۔
یہ جانور عام طور پر پنجاب اور راجستھان کے سرحدی علاقوں میں دکھائی دیتا ہے اور چولستان کے ماحول میں اس کی آمد کو قدرتی توازن کا اہم حصہ تصور کیا جاتا ہے۔