وزیراعظم محمد شہباز شریف ان دنوں چین کے سرکارے دورے پر ہیں جہاں انہوں آج تیانجن یونیورسٹی میں نیشنل ارتھ کوئیک سمولیشن سینٹر کا دورہ کیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر چین کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی اور طریقے پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے انتہائی سود مند ثابت ہوں گے، اور اس ضمن میں چینی مہارت سے مستفید ہونے سے پاکستان میں مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مؤثر احتیاطی تدابیر اور لائحہ عمل استعمال کیے جا سکیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے پاکستان میں موجود بین الاقوامی میڈیکل سینیٹر اور چین پاکستان جوئنٹ لیب جیسے منصوبوں کو مزید فعال بنایا جائے اور اس ضمن میں چین اور پاکستان کی مابین شراکت داری کو مزید توسیع دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف پانچ روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں حالیہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر بھرپور کوششیں جاری ہیں، نارووال، سیالکوٹ، وزیر آباد، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ میں حالیہ سیلابی صورتحال سے متاثرہ خاندانوں کے لیے آج اضافی امدادی سامان کے قافلے وفاقی حکومت کی جانب سے بھیجے جا چکے ہیں جو کہ صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں رہنے اور صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیوں کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
نیشنل ارتھ کوئیک سیمولیشن سینٹر میں وزیراعظم کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریسکیو ٹیکنالوجیز بشمول نئی تیار کردہ میڈیکل ریسکیو گاڑیوں اور قدرتی آفات کے لیے احتیاطی تدابیر کے لیے تیار کردہ جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ چین اور پاکستان کے تعاون سے اس ضمن میں کئی منصوبے موجود ہیں اور متعدد پر کام جاری ہے، ان منصوبوں میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیو کے تحت تعمیر شدہ چائنا پاکستان جوئنٹ لیب فار ڈزاسٹر اینڈ ایمرجنسی میڈیسن، بین الاقوامی میڈیکل کواپریشن سینٹر، چین پاکستان فرینڈشپ ہسپتال اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔