دماغی صلاحیت یعنی یادداشت اور ارتکاز بڑھانے کے کئی طریقے ہیں، جیسے زیادہ ورزش کرنا یا نئی اسکلز سیکھنا، تاہم ایک سادہ سا عمل دماغ میں موجود گرے میٹر کے سائز کو بڑھا سکتا ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق، مخصوص خوشبو والے پرفیوم لگانے سے دماغ کی گرے میٹر کا سائز بڑھ سکتا ہے۔
کیوٹو یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف تسوکووبا جاپان کے محققین نے 28 خواتین کو ایک مخصوص گلاب کی خوشبو لباس پر لگانے کو کہا، جبکہ دیگر 22 شرکاء کو پانی کے استعمال کا مشورہ دیا، ایک ماہ بعد
جب دونوں گروپ کا ایم آر آئی اسکینز کیا گیا تو گلاب کی خوشبو والی خواتین کے دماغ کی گرے میٹر کے سائز میں پانی استعمال کرنے والے کی نسبت اضافہ نوٹ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سونگھنے کی حس ہماری رنگوں کو دیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے، تحقیق
واضح رہے کہ دماغ میں موجود گرے میٹر (گرے مادہ) دماغ کی بیرونی تہہ ہے جو جو عصبی خلیات، خون کی باریک رگوں، گلائل خلیات اور دیگر اہم اشیا پر مشتمل ہوتی ہے، یہ اعضاء دماغ کے ان حصوں میں پایا جاتا ہے جو سوچنے، یادداشت، جذبات، سماعت، بولنے، اور فیصلہ کرنے جیسے اہم افعال انجام دیتے ہیں، جبکہ اس کی گرے رنگت نیوران کے خلیوں کی وجہ سے ہوتی ہے جو معلومات پر عمل کرنے اور انہیں جمع کرنے کا کام کرتے ہیں۔
اس سے مجموعی طور پر دماغ کارکردگی بڑھتی ہے، کیونکہ یہ دماغ میں گرے میٹر کو بڑھاتا ہے جو عصبی خلیات، خون کی باریک رگوں، گلائل خلیات اور دیگر اہم اشیا پر مشتمل ہوتا ہے۔
مخصوص خوشبو سونگھنے سے مجموعی طور پر دماغ کارکردگی بڑھتی ہے، تاہم اس تحقیق کے نتائج نیوروجینریٹیو امراض جیسے کہ ڈیمنشیا کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلسل خوشبو کا استعمال دماغ کی ساخت کو تبدیل کرتا ہے، ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں خوشبو سے مہکتی اور معطر اشیاء یادداشت اور ذہنی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں، تاہم اس نئی تحقیق کے دوران طویل مدتی تجربے سے یہ جاننے میں مدد ملی کہ خوشبو کے ذریعے دماغ کی ساخت میں کیا قابلِ پیمائش تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔