پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کو ایک اور بڑے سیاسی بحران کا سامنا ہے، جہاں 9 مئی کے واقعات میں ملوث متعدد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کو نااہل قرار دیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نااہل ہونے والوں میں 25 سے زائد ارکان اسمبلی، صوبائی وزراء اور ایک اہم اعلیٰ سرکاری عہدیدار شامل ہیں۔
اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں ایڈووکیٹ جنرل اور پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں 9 مئی کی تحقیقات کے حوالے سے اہم فیصلے زیرِ غور آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بعض تحقیقاتی افسران کو تبدیل کرنے اور کیس کی دوبارہ تفتیش کی تجویز دی گئی، تاہم پولیس حکام نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
پولیس کا مؤقف ہے کہ جب چالان عدالت میں جمع ہو چکا ہو اور فرد جرم عائد ہو چکی ہو تو قانون کے مطابق دوبارہ تفتیش کی گنجائش نہیں رہتی۔
اجلاس کے بعد اعلیٰ سطحی حکام کو کسی بھی غیر قانونی اقدام سے روکنے کے لیے واضح احکامات جاری کیے گئے، تاکہ ممکنہ سیاسی اور قانونی نقصان سے بچا جا سکے۔