بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور بارشوں کے باعث پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں شدید سیلابی صورتحال برقرار ہے، دریائے راوی اور دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ جاری ہے۔
لاہور کے علاقے شاہدرہ اور قصور کے مختلف دیہات میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوچکی ہے، جس پر ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور پاک فوج بھرپور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
دریائے راوی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق آج صبح 10 بج کر 30 منٹ پر دریائے راوی شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح 689.20 فٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ 1 لاکھ 80 ہزار 788 کیوسک پانی کا اخراج جاری ہے، موجودہ صورتحال کو انتہائی اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔
ریلیف کمشنر کا کہنا ہے کہ دریا میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، تاہم شاہدرہ کے مقام سے 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک کا ریلا باآسانی گزارا جا سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر دریا کے کنارے اور پات میں رہائش پذیر شہریوں کا انخلاء مکمل کر لیا گیا ہے۔
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ تفریح کی غرض سے دریا کے قریب جانے سے گریز کریں اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔ پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
ریائے ستلج میں سیلاب کی صورتحال تشویشناک
دوسری جانب قصور میں دریائے ستلج میں سیلاب کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 23 فٹ تک پہنچ چکی ہے اور بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس سیلاب سے 72 سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں، جہاں پانی گھروں اور فصلوں میں داخل ہو چکا ہے جبکہ متعدد افراد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور مزید پانی کی آمد کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی کارروائیوں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، جو ریسکیو 1122، پولیس اور دیگر اداروں کے ہمراہ آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی نے کہا ہے کہ یہ ہنگامی صورتحال ہے، ہم 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ہماری مدد کرے، شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
ڈی پی او عیسیٰ خان سکھیرا نے بھی ریسکیو آپریشن میں عملی حصہ لیتے ہوئے بتایا کہ 400 سے زائد پولیس اہلکار، ڈی ایس پی، ایس پی اور میں خود ریسکیو آپریشن میں شریک ہوں۔