کھیلوں کے شائقین کے لیے بڑی خوشخبری! حکومت پنجاب کی میزبانی میں دوسری انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ رواں سال نومبر میں لاہور میں شاندار انداز سے منعقد کی جائے گی، جس میں عالمی شہرت یافتہ پاکستانی باکسر محمد وسیم اپنے ڈبلیو بی اے ورلڈ ٹائٹل کا دفاع کریں گے۔
گرینڈ ایونٹ کے ذریعے پاکستان ایک بار پھر بین الاقوامی اسپورٹس منظرنامے پر توجہ کا مرکز بننے جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت کی سرپرستی اور پنجاب اسپورٹس بورڈ کی میزبانی میں لاہور نومبر 2025 میں ایک بار پھر عالمی باکسنگ کا مرکز بننے والا ہے، جہاں دوسری انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ زبردست طریقے سے منعقد کی جائے گی۔
اس اعلان کا باقاعدہ آغاز لاہور میں ہونے والی افتتاحی پریس کانفرنس میں کیا گیا، جس میں بین الاقوامی باکسر محمد وسیم، ڈی جی پنجاب اسپورٹس بورڈ محمد خضر افضال اور پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عرفان یونس شریک ہوئے۔
اس سے قبل مئی 2025 میں کوئٹہ میں پہلی انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ کامیابی سے منعقد کی گئی تھی، جس نے نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر بھی توجہ حاصل کی۔ اب یہ میگا ایونٹ لاہور کے تاریخی اور ثقافتی پس منظر میں 2 سے 3 روز تک منظم انداز میں جاری رہے گا۔
منتظمین کے مطابق یہ چیمپئن شپ صرف ایک کھیل نہیں بلکہ باکسرز کے عزم، حوصلے، قوت ارادی اور برداشت کا عملی مظہر ہو گی۔ محمد وسیم اس ایونٹ میں اپنے ورلڈ ٹائٹل کا دفاع کریں گے، جو ایونٹ کو عالمی باکسنگ کیلنڈر کا ایک اہم لمحہ بناتا ہے۔
ڈی جی اسپورٹس بورڈ پنجاب محمد خضر افضال نے کہا کہ یہ چیمپئن شپ کھیلتا پنجاب پروگرام کے ویژن کا عکاس ہے اور پاکستان میں باکسنگ کے فروغ کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی۔ نوجوانوں میں اس کھیل کا بڑھتا ہوا رجحان اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔
لاہور نہ صرف پاکستان کا دل ہے بلکہ مہمان نوازی، جوش و جذبے اور کھیلوں کے لیے اپنی محبت کی بنا پر دنیا بھر سے آنے والے باکسرز، آفیشلز اور شائقین کو کھلے دل سے خوش آمدید کہے گا۔
بین الاقوامی ماہرین کے مطابق یہ ایونٹ پاکستان کے ترقی پسند اور پرامن امیج کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا بہترین موقع ہے۔
پاکستانی چیمپئن محمد وسیم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہوں۔ اس طرح کے ایونٹس سے پاکستان کو مزید وسیم ملیں گے اور نوجوان نسل کو ایک نئی امید اور شناخت ملے گی۔
دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہوں۔ اس طرح کے ایونٹس سے پاکستان کو مزید وسیم ملیں گے اور نوجوان نسل کو ایک نئی امید اور شناخت ملے گی۔