اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی طبی سہولیات شدید بحران کا شکار ہو گئی ہیں، اب تک اسرائیلی حملوں میں 300 سے زائد ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد شہید ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی طبی سہولیات شدید بحران کا شکار ہو گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 300 سے زائد ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 40 فیصد میڈیکل اسٹاف اسرائیلی حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قحط کی بدترین صورتحال: 10 لاکھ خواتین و بچیاں موت کے دہانے پر، اقوام متحدہ
الشفاء اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ غزہ کا طبی نظام مکمل تباہی کے دہانے پر ہے۔ اسپتالوں میں عملہ، ادویات اور بنیادی سہولیات کی شدید کمی ہے، جبکہ حملے مسلسل جاری ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق شہید ہونے والے طبی عملے میں تجربہ کار سرجنز، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز اور نرسز شامل ہیں جن کے متبادل مہیا کرنا ممکن نہیں رہا۔ شدید زخمیوں کو طبی امداد دینے والے اہلکار بھی ہدف بنائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے اسپتالوں کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔
بین الاقوامی اداروں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اسپتالوں اور طبی عملے پر حملے بند کرے اور فوری جنگ بندی کی جائے تاکہ زخمیوں کا علاج ممکن ہو سکے۔