روس کے مشرقی علاقے میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 600 سال بعد ایک خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا، جس سے علاقے میں ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
روسی حکام کے مطابق مشرقی روس میں 7.0 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، جس کا مرکز کرل جزائر (Kuril Islands) میں تھا۔
روسی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث کرل جزائر کے قریب واقع ایک آتش فشاں، جو صدیوں سے غیر فعال تھا، 600 سال بعد پھٹ پڑا، جس کے بعد آسمان میں راکھ اور دھوئیں کے بادل چھا گئے۔
مزید پڑھیں: آئس لینڈ، نئے آتش فشاں نے آگ اگلنا شروع کر دیا
حکام نے قریبی آبادیوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور مقامی شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔ ماہرین ارضیات کے مطابق آتش فشاں کی سرگرمی کے باعث علاقے میں آفٹر شاکس اور مزید آتش فشانی دھماکوں کا خدشہ بھی موجود ہے۔
روسی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ایمرجنسی سروسز کے ساتھ رابطے میں رہیں۔
ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے ٹیمیں متاثرہ علاقے کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں۔