انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ECB) نے تصدیق کی ہے کہ دی ہنڈریڈ کی دو باقی رہ جانے والی ٹیموں کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
بورڈ نے اعلان کیا کہ آٹھ میں سے چھ ٹیموں کے لیے سرمایہ کاری کے معاہدے مکمل ہو چکے ہیں۔ برمنگھم فینکس کے ساتھ نائٹ ہیڈ کیپیٹل کا معاہدہ، جس کی تفصیلات گزشتہ ہفتے منظر عام پر آئیں، پہلے ہی طے ہو چکا ہے، جبکہ مزید پانچ سرمایہ کاروں نے اس سال کے اوائل میں طے شدہ اصولی معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں۔
ان سودوں کے نتیجے میں دی ہنڈریڈ کی ٹیموں کی مجموعی مالیت تقریباً 1 ارب پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 500 ملین پاؤنڈ سے زائد رقم براہ راست انگلش کرکٹ میں سرمایہ کاری کی صورت میں شامل کی گئی ہے۔
اوول انوِنسِبلز:
یہ ٹیم سری کرکٹ کلب (51%) اور بھارتی کاروباری ادارے رلائنس انڈسٹریز (49%) کے مشترکہ منصوبے کے طور پر چلائی جائے گی۔ رلائنس کی ملکیت میں دنیا بھر میں کئی فرنچائزز شامل ہیں، جن میں ممبئی انڈینز نمایاں ہے۔
ڈیل کی تکمیل میں تاخیر کی ایک وجہ فرنچائز کے نئے ممکنہ نام پر بات چیت ہے، جس میں MI London یا MI Oval جیسے نام زیر غور ہیں، لیکن برانڈنگ کو کوئی بڑی رکاوٹ نہیں سمجھا جا رہا۔
ٹرینٹ راکٹس:
اس ٹیم میں کین انٹرنیشنل اور ایریز مینجمنٹ جیسے ادارے اقلیتی شراکت دار ہوں گے، جبکہ ناٹنگھم شائر کاؤنٹی 51 فیصد حصص اپنے پاس رکھے گی۔ کین انٹرنیشنل کے بانیوں میں ٹوڈ بولی اور جوناتھن گولڈسٹین شامل ہیں، جو چیلسی فٹبال کلب کے بھی شریک مالکان ہیں۔
ECB کا مؤقف
چیئرمین رچرڈ تھامپسن نے ان سرمایہ کاریوں کو انگلش کرکٹ کے لیے “تاریخی لمحہ” قرار دیا ہے۔
بورڈ کے مطابق، دونوں زیر التوا سودے یکم اکتوبر کو مکمل ہوں گے، جب نئے سرمایہ کار اپنی متعلقہ ٹیموں پر عملی کنٹرول سنبھالیں گے۔ECB نے ابتدائی طور پر سودوں کی تکمیل کے لیے آٹھ ہفتے کا وقت دیا تھا، مگر کچھ قانونی و تجارتی پیچیدگیوں کے باعث ڈیڈلائن میں توسیع کی گئی۔
مالی فائدہ اور مستقبل کی سمت
ان معاہدوں سے حاصل ہونے والی بڑی مالی رقم کئی کاؤنٹی ٹیموں کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔ مثلاً یورکشائر نے نادرن سپرچارجرز کے 100 فیصد حصص بھارتی سن گروپ کو فروخت کر دیے ہیں، جس سے کلب کی مالی حالت بہتر ہونے کی توقع ہے۔
نئے سرمایہ کاروں کو یکم اکتوبر 2025 سے آپریشنل کنٹرول ملے گا، جبکہ ECB ہی اگلے سیزن (5 اگست تا 31 اگست) کے دوران تمام ٹیمیں چلائے گا۔