راولپنڈی: یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے 6 ستمبر 1965 کی جنگ کے حوالے سے نئی ڈاکومنٹری جاری کردی ہے جس میں جنگِ ستمبر کے غازیوں کی لازوال داستانیں ان کی اپنی زبانی پیش کی گئی ہیں۔
ڈاکومنٹری میں میجر جنرل (ریٹائرڈ) زاہد محمود ہلال امتیاز ملٹری نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے میدانِ جنگ میں سنگین حالات کا سامنا کیا۔ جب دن کے اختتام پر دشمن سامنے ہو اور زندگی اور موت کا فیصلہ ہورہا ہو تب انسان کا سہارا صرف اللہ تعالیٰ ہوتا ہے۔
ریٹائرڈ ایئر مارشل مسعود اختر ہلال امتیاز ملٹری نے کہا کہ یہی پاک فوج کی اصل طاقت ہے۔ دلیری، جرات، حوصلہ اور یقین۔
اسی طرح بحریہ کے ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) فواد امین بیگ ہلال امتیاز ملٹری نے بحری سرحدوں کی حفاظت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اچھی طرح جان گیا تھا کہ اگر وہ ہمارے پانیوں میں اپنی طاقت آزمانے کی کوشش کرے گا تو اس کا انجام سمندر کی تہہ میں دفن ہونے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ایوب خان کے الفاظ ’’دشمن کو معلوم ہی نہیں کہ اُس نے کس کو للکارا ہے‘‘ دراصل پوری قوم کے جذبے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس وقت پوری قوم جنگ میں کودنے اور ہر قربانی دینے کے لیے تیار تھی۔
ڈاکومنٹری میں یہ پیغام اجاگر کیا گیا کہ پاکستانی مسلح افواج کا دفاع کا عہد محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک حلف ہے۔ مٹی سے لیا گیا یہ عہد فوج کی پہچان، عزم اور قربانی کی یاد دہانی ہے۔
وطنِ عزیز کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا جذبہ اور عزم پاک فوج کے خون میں شامل ہے اور یہی وہ روح ہے جو ریاست کے ساتھ افواجِ پاکستان کے اٹوٹ رشتے کو مضبوط بناتی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=Z4umLdEm_Zg