پاکستان کے مختلف دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے کے باعث سیلابی خطرات بڑھ گئے ہیں۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق دریائے چناب، راوی اور ستلج کے مختلف ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ انتہائی بلند ہو گیا ہے، جس سے کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ بلند سطح پر پہنچ چکا ہے۔ تریموں بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 31 ہزار 993 کیوسک جبکہ اخراج بھی 5 لاکھ 31 ہزار 993 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسی طرح ہیڈ پنجند پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 24 ہزار 762 کیوسک رہا۔ تاہم، چنیوٹ میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔ شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح درمیانی درجے پر ہے، تاہم ہیڈ بلوکی پر پانی کی سطح بلند ہو چکی ہے۔
ہیڈ بلوکی پر پانی کا بہاؤ 125,995 کیوسک کی آمد اور 124,495 کیوسک کا اخراج ریکارڈ کیا گیا۔
دریائے راوی کے ہیڈ سدھنائی پر پانی کی سطح انتہائی بلند ہے، جہاں پانی کی آمد اور اخراج بالترتیب 135,757 کیوسک ہے۔
اس سے قبل ایسی صورتحال کم ہی دیکھی گئی ہے، اور ماہرین نے اس کو سیلاب کے خطرے کی علامت قرار دیا ہے۔
دریائے ستلج میں بھی پانی کا بہاؤ بلند سطح پر پہنچ چکا ہے۔ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 319,295 کیوسک رہا ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال کی غمازی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر بھی پانی کی سطح بلند ہے، جہاں بالترتیب 137,521 کیوسک اور 120,598 کیوسک کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا۔