قصور: برصغیر کے عظیم صوفی شاعر اور بزرگ حضرت بابا بلھے شاہؒ کے 268ویں سالانہ عرس کی تقریبات عقیدت و احترام کے ساتھ جاری ہیں۔
بابا بھلے شاہ کے 268 ویں سالانہ عرس کے موقع پر ملک بھر اور بیرون ملک سے آئے زائرین کی بڑی تعداد مزار پر حاضری دے رہی ہے، دربار کے صحن میں ڈھول کی تھاپ پر عقیدت مند دھمال اور بھنگڑے ڈالتے نظر آ رہے ہیں جبکہ چادریں چڑھانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ شب معروف صوفی گلوکار سائیں ظہور نے عارفانہ کلام پیش کیا جس نے حاضرین کو روحانی سرور بخشا۔
مزید پڑھیں: شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے عرس پر پارکنگ مافیا متحرک، سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر
عرس کے دوسرے روز بھی شہر صوفیانہ رنگ میں ڈوبا رہا، ملنگوں کی والہانہ دھمال اور پانچ سالہ بچے کی والد کے ساتھ دھمال نے زائرین کو خاص طور پر متاثر کیا۔ ڈی پی او نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں تاکہ عرس کے دوران سکیورٹی اور امن و امان کے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
عرس کے موقع پر زائرین کی سہولت اور حفاظت کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، ریسکیو 1122 اور ہیلتھ سمیت دیگر اداروں نے کیمپس قائم کر رکھے ہیں۔ ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خان نے مزار کا دورہ کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا اور بتایا کہ زائرین کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
مزید پڑھیں: عبداللہ شاہ اصحابی کے عرس کے موقع پر ٹھٹھہ میں عام تعطیل کا اعلان
حکام کے مطابق عرس کے دوران فول پروف سکیورٹی کے لیے دو ہزار سے زائد اہلکار تین شفٹوں میں ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، جبکہ دربار کے احاطے کو 120 کلوز سرکٹ کیمروں سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ داخلی اور خارجی راستوں کو منظم بنانے کے لیے الگ الگ گیٹس مختص کیے گئے ہیں، جہاں واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز کے ذریعے زائرین کی جامع چیکنگ کی جا رہی ہے۔
مزید برآں، دربار کے گردونواح کو 25 پکٹس کے ذریعے سیل کر دیا گیا ہے اور سرچ اینڈ سویپ کے لیے ٹیکنیکل آلات اور سنیفر ڈاگز استعمال کیے گئے ہیں۔ زائرین کی سہولت کے لیے آٹھ پارکنگ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جن پر پولیس سکیورٹی اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں تاکہ موٹرسائیکل چوری جیسے جرائم کی روک تھام کی جا سکے۔