تمام ہی ماؤں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے ذہین اوران کا آئی کیو لیول زیادہ ہو تاکہ وہ تعلیمی میدان میں بہتر کار کردگی دکھا سکے، تاہم اب سائنسدانوں نے اس اہم ترین مسئلے کا ایک سادہ سا حل ڈھونڈنکالا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے تمام بچے جن کی ماؤں میں دوارن حمل وٹامن ڈی کی مقدار زیادہ تھی، انہوں نے 7 سے 12 سال کی عمر میں یادداشت، توجہ اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتوں کے ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
یہ تحقیق امریکہ بھر کے 900 سے زائد ماں اور بچے کے جوڑوں پر کی گئی، جو اینوائرنمنٹل انفلوئنسز آن چائلڈ ہیلتھ آؤٹ کمزنامی ایک قومی سطح کے مطالعے کا حصہ تھے۔ دوارن حمل ماؤں کے خون کے نمونے لیے گئے جبکہ بچوں کی ذہنی صلاحیتیں مختلف معیاری ٹیسٹوں کے ذریعے جانچی گئیں۔
تاہم تحقیق میں دیگر عوامل کو بھی مدنظر رکھا گیا جن میں ماں کی تعلیمی سطح، رہائشی علاقے، اور بچے کی عمر و جنس شامل تھے۔
نتائج کے مطابق جن ماؤں میں دوران حمل وٹامن ڈی زیادہ تھا ان کے بچوں کا آئی کیو لیول ایسی ماؤں کے بچوں کی نسبت زیادہ تھا جنہیں وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وہ کون سی علامات ہیں جو وٹامن ڈی کی کمی کوظاہر کرتی ہیں؟
تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ اور مقالے کے اہم مصنف کا کہنا ہے کہ اگرچہ وٹامن ڈی کو ہڈیوں کی صحت کے لیے ایک طویل عرصے سے جانا جاتا ہے، تاہم اب اس کی اہمیت مدافعتی نظام کو منظم رکھنے، سوجن کم کرنے اور اعصابی نظام کی حفاظت میں بھی تسلیم کی جا رہی ہے۔ تحقیق کے شواہد بتاتے ہیں کہ وٹامن ڈی ممکنہ طور پر رحم مادر ہی سے دماغی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ حمل کے ابتدائی مراحل میں وٹامن ڈی کی سطح بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے سب سے اہم ہو سکتی ہے۔
اگرچہ سورج کی روشنی اور خوراک وٹامن ڈی کے ذرائع ہیں، مگر یہ ہر فرد کی ضروریات پوری نہیں کرتے، اسی لیے سپلیمنٹس کی ضرورت پیش آتی ہے۔
یہی ایک اہم موقع ہے جہاں معالج وٹامن ڈی کی اسکریننگ اور سپورٹ میں بہتری لا کر حمل کے دوران بچوں کی ذہنی نشوونما میں مدد دے سکتے ہیں، اورماؤں کو ان کی ضرورت کے مطابق سپلیمنٹس دے سکتے ہیں۔
حاملہ خواتین کے لیے تجویز کردہ وٹامن ڈی کی یومیہ مقدار 600 IU (انٹرنیشنل یونٹس) ہے، مگر تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کمی کو پورا کرنے کے لیے اکثر 1000 سے 2000 IU کی ضرورت ہوتی ہے۔