موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ اضافہ کرتے ہوئے اسے ‘Caa1’ سے ‘Caa2’ کر دیا گیا ہے، جسے ‘مستحکم’ آؤٹ لک بھی دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کو ملک کی مالی حالت میں بہتری اور اصلاحات کے نفاذ کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
موڈیز نے اس ریٹنگ میں اضافے کی وجہ پاکستان کی بیرونی مالی حالت میں بہتری اور آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت اصلاحات کی کامیاب تکمیل کو قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ متوقع ہے، اگرچہ ملک اب بھی بروقت مالی معاونت پر انحصار کرتا ہے۔
اسی طرح، حکومتی مالی پوزیشن بھی مضبوط ہو رہی ہے، لیکن قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت اب بھی کمزور ہے۔
موڈیز نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ پاکستان کی حکومتی حکمت عملی میں سیاسی غیر یقینی صورتحال اور کمزور حکومتی کارکردگی کے مسائل موجود ہیں، جو کریڈٹ پروفائل پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تاہم مستحکم آؤٹ لک اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ مالی صورتحال میں توازن ہے، اور اگر اصلاحات کی رفتار تیز ہوئی تو کریڈٹ پروفائل میں مزید بہتری ممکن ہے۔
یہ ریٹنگ میں اضافہ پاکستان کے مالی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔