عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام: پاکستان نے دہشت گردی کو بہادری، قربانی اور قومی اتحاد سے شکست دی
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے دہشت گردی کا شکار افراد اور متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان آج دنیا کے ساتھ مل کر دہشت گردی سے متاثرہ افراد سے یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اور یہ جذبہ ملک کے خالص قومی احساسات کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کے ہر عمر، ہر طبقے کے شہری، افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف صفِ اول میں لڑے اور بیش بہا قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے اس ناسور کو پاکستان نے بطور قوم بے مثال ہمت، حوصلے اور قربانیوں سے شکست دی۔ ملک بھر میں ہر گلی، ہر بازار اور ہر بستی میں کوئی نہ کوئی ایسا نشان ضرور موجود ہے جو ان قربانیوں کی گواہی دیتا ہے۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم نے 90 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ دیا، بھاری معاشی نقصان برداشت کیا، لیکن دہشت گرد ہماری قومی غیرت، عزم اور امن کی خواہش کو پسپا نہ کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ آپریشن ضربِ عضب، ردالفساد اور دیگر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کو فیصلہ کن شکست دی گئی۔
وزیراعظم نے سول اور ملٹری انٹیلیجنس اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے انٹیلیجنس اداروں نے بے شمار دہشت گرد حملوں کو قبل از وقت ناکام بنایا اور وطن عزیز کو بڑے سانحات سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی ہمہ جہت حکمتِ عملی کا مظہر ہے، جس میں نظریاتی، انتظامی، سیکیورٹی اور بیانیہ محاذوں پر یکساں توجہ دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے قوم کے اتحاد کو پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری نوجوان نسل اِس عزم کے ساتھ پروان چڑھ رہی ہے کہ قومی سلامتی اور امن کی حفاظت ہر شہری کا قومی فرض ہے۔
آخر میں وزیراعظم نے دہشت گردی کے شہداء، متاثرین اور ان کے لواحقین کو قوم کا فخر قرار دیتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج کا دن اُن بہادرانِ وطن کو یاد کرنے کا دن ہے جنہوں نے اپنے خون سے اس دھرتی کو روشن کیا، اور اُن اداروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے جو آج بھی اس جنگ میں سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں۔