وزارت خزانہ نے مڈٹرم ڈیٹ اسٹریٹیجی 2026-28 جاری کر دی ہے، جس میں مالی سال 2028 تک قرضوں کا حجم بلحاظ جی ڈی پی 61.5 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری مڈٹرم ڈیٹ اسٹریٹیجی 2026-28 میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے مالی سال 2028 تک قرضوں کا حجم بلحاظ جی ڈی پی 61.5 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کا بوجھ اس وقت جی ڈی پی کا 6.3 فیصد ہے جسے آئندہ مالی سال 5.4 فیصد اور مالی سال 2028 تک 4.9 فیصد تک لانے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ تین برسوں کے دوران مجموعی قرضوں کی شرح میں کمی لائی جائے گی۔ رواں مالی سال کے اختتام تک قرضوں کی شرح 66 فیصد، آئندہ مالی سال 64 فیصد جبکہ 2028 تک 61.5 فیصد تک لانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اسٹریٹیجی کے مطابق مقامی قرضوں کے لیے اوسطاً میچورٹی ٹائم 4.25 سال مقرر کیا گیا ہے جبکہ بیرونی قرضوں کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک محدود کرنے کا ہدف شامل کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق مہنگائی کی شرح رواں مالی سال 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو آئندہ مالی سال 6.8 فیصد اور مالی سال 2028 کے دوران 6.5 فیصد تک آنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
جی ڈی پی گروتھ کے حوالے سے دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال معیشت کی شرح نمو 4.2 فیصد رہے گی، آئندہ مالی سال 5.1 فیصد جبکہ 2028 میں یہ 5.7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی پرائمری سرپلس رواں مالی سال 1.3 فیصد اور آئندہ مالی سال ایک فیصد مقرر کیا گیا ہے، جو 2028 تک بھی ایک فیصد پر برقرار رہے گا۔
مالیاتی خسارہ رواں مالی سال جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو آئندہ مالی سال 4.5 فیصد اور 2028 میں کم ہو کر 3.9 فیصد تک آجائے گا۔
دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک پر واجب الادا قرضوں کا حجم 78 ہزار 700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، تاہم حکومت نے اگلے تین برسوں میں مجموعی قرضوں کے بوجھ میں کمی لانے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔