کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں پاکستانی سابق کرکٹرز کی آمد نے کرکٹ شائقین کا دل خوش کر دیا۔ اس خصوصی پروگرام میں کامران اکمل، یونس خان، سرفراز احمد اور عبدالرزاق نے شرکت کی اور کرکٹ کی موجودہ صورتحال پر میڈیا سے کھل کر گفتگو کی۔
کامران اکمل نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائی سیریز کے لیے موجودہ ٹیم درست تھی، لیکن ایشیا کپ کے لیے ٹیم کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے تھا۔ بھارت کے خلاف میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم کا انتخاب کرنا ضروری تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم کی حالیہ پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے تھا۔ سسٹم خراب ہو چکا ہے، اور میرٹ پر عمل نہیں ہو رہا۔
کامران اکمل نے بابر اور رضوان کو ٹیم میں جگہ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ کرکٹ کے کھیل میں ابھی تک کوئی خاص بہتری نہیں آئی، اور یہ مسئلہ جاری رہا ہے۔
سرفراز احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین چار سالوں میں ایک نئی ٹیم ابھر کر سامنے آئی ہے، اور نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملنا بہت خوش آئند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حسن نواز، حسین طلعت اور صائم ایوب جیسے کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔ ایشیا کپ اور ٹرائی نیشن جیتنے کے امکانات روشن ہیں، اور یو اے ای کی پچز پر پاکستان کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔
فخر زمان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سرفراز نے کہا کہ فخر زمان ایک میچ ونر کھلاڑی ہیں اور حالیہ پرفارمنس بہت بہترین رہی ہے۔ سرفراز نے اولمپک میں کرکٹ کے شامل ہونے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اولمپک میں گولڈ میڈل جیت کر لائے گا۔
عبدالرزاق نے ٹیم کی تشکیل اور پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ پر ٹیم بنائی جا رہی ہے اور میں یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان ٹیم اچھا پرفارم کرے گی۔ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع ملنا ٹیم کی کامیابی کے لیے اہم ہے۔
عبدالرزاق نے پاکستان کی جارحانہ کرکٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم جارحانہ انداز میں کھیل رہی ہے، اور اس کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔
انہوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعا ٹیم کے ساتھ ہے، کیونکہ یہ کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔