آپریشن سندور میں بھارت کی بھرپورفوجی مدد کی۔ نیتن یاہو نے خود ہی تصدیق کردی۔ بھارت کومئی میں مکمل اسرائیلی معاونت حاصل تھی۔
اس بات کی تصدیق خود اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ایکس اکائونٹ پر کی۔ انہوں نے یروشلم میں بھارتی سفیر جے پی سنگھ سے ملاقات کی۔
جس میں سیکیورٹی اوراقتصادی میدانوں میں تعاون بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔
بعدازاں انہوں نے بھارتی صحافیوں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دیے۔
نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ بھارت نے HARPY ڈرونزاوربارک-8 میزائل آپریشن سندور کے دوران استعمال کیے۔
نیتن یاہو نے بھارتی ٹی وی کوبتایا کہ جو چیزیں ہم نے پہلے فراہم کی تھیں، وہ میدان میں بہت مؤثر ثابت ہوئیں۔
ان کا کہناتھاکہ ہمارے ہتھیار میدان جنگ میں آزمائے جاتے ہیں اور مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دہائی میں بھارت نے اسرائیل سے 2.9 ارب امریکی ڈالر کا فوجی ساز و سامان خریدا۔
ان میں ریڈار، جاسوس اور جنگی ڈرونز، میزائل سسٹمز شامل ہیں۔
נפגשתי היום בלשכתי בירושלים עם שגריר הודו בישראל, ג׳יי. פי. סינג.
שוחחנו על חיזוק והרחבת שיתוף הפעולה בין ישראל להודו, במיוחד בתחומים הביטחוניים והכלכליים – שותפות חשובה שמבוססת על ערכים ואינטרסים משותפים.
לאחר מכן קיימתי מפגש עם קבוצת עיתונאים בכירים מהודו והשבתי… pic.twitter.com/zbI33qd7ts
— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) August 7, 2025