سابق سفیروں نے یورپی یونین سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
یورپی یونین کے 58 سابق سفیروں نے اسرائیل کے خلاف ای یو کو خط لکھ دیا جس میں غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرپابندیاں لگائی جائیں۔
یورپی یونین کے سابق سفیروں نے اسرائیلی اقدامات کوانسانیت سوزجرائم قراردیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں عام آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایاجارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا اورکینیڈانے بھی آزادفلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کاعندیہ دے دیا
خط میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت دانستہ جبری بےدخلی کی پالیسی پرعمل پیراہے، قابض اسرائیلی آبادکاربھی فلسطینیوں پرمسلح حملےکررہےہیں، آبادیوں پ رحملے، گھروں کو آگ لگانا، پانی آلودہ کرنامعمول بن چکاہے۔
خط میں اسرائیل پرنسل پرستی، جبری قبضے اور نسل کشی کےالزامات کی تائیدکی گئی، اسرائیلی مظالم پر خاموشی یورپ کے وقار، اقدارکوداغدارکررہی ہے۔
خط میں یورپی تحقیقی و تجارتی معاہدے ختم کرنے اور اسرائیلی عہدیداروں پر پابندیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے اور زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے۔