کیلا دنیا میں سب سے زیادہ کھایا جانے والا ایک انتہائی صحت بخش پھل ہے، یہ زود ہضم ہونے کی وجہ سے بچوں کی پہلی ٹھوس اور بزرگوں کے لیے ایک بہترین غذا ہے۔
کیلا ایک ایسا پھل ہے جو ہر موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس کی قیمت بھی مناسب ہوتی ہے اس لیے اسے ہر طبقے کے افراد باآسانی غذا میں شامل رکھ سکتے ہیں۔
اس میں ایسے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو ہاضمے کو بہتربنانے کے ساتھ ساتھ دل کی صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ یہ ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف توانائی بخشتا ہے بلکہ فوری بھوک مٹانے کے لیے ایک بہترین قدرتی ناشتہ بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک فرد کو دن میں کتنے کیلے کھانے چاہئیں؟ ماہرین نے بتادیا
یہی وجہ ہے کہ ماہرین صحت کیلے کو روزانہ غذا میں شامل رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں، یہاں پر کیلے کے سائنسی تحقیق سے ثابت شدہ اہم طبی فوائد پیش کیے جارہے ہیں۔
خون کی کمی (اینیمیا) سے بچاؤ میں مددگار
کیلے میں آئرن کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے جو خون کی کمی (اینیمیا) میں مبتلا افراد کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
اینیمیا ایک ایسی حالت ہے جس میں خون میں ہیموگلوبن یا سرخ خلیوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں کمزوری، سانس پھولنا اور جلد کی پیلاہٹ جیسی علامات سامنے آتی ہے۔
قلب کے لیے مفید
پوٹاشیم ایک ایسا منرل ہے جو دل کی صحت، خاص طور پر بلڈ پریشر کو توازن میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم لوگوں کی بڑی تعداد اس اہم غذائی جز کو حاصل نہیں کر پاتی۔
ایک درمیانے سائز کے کیلے میں (تقریباً 118 گرام) میں روزمرہ کی ضرورت کا 9 فیصد پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذا بلڈ پریشر کو کم کر سکتی ہے، اور تحقیق کے مطابق، پوٹاشیم استعمال کرنے والے افراد میں دل کی بیماری کا خطرہ 27 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
بلڈ پریشر میں بہتری
کیلے میں موجود پوٹاشیم خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، یہ جسم میں نہ صرف پانی کی مقدار کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ سوڈیم کے مضر اثرات کو بھی کم کرتا ہے، جو بلڈ پریشر بڑھنے کی بنیادی وجہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پوٹاشیم حاصل کرنے کا قدرتی طریقہ غذا ہے، جیسے کہ سبزیاں، تازہ پھل اور کیلے۔
بہتر نظام ہاضمہ
کیلے میں فائبر کی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے جو ہاضمہ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
کیلا کھانے سے آپ کو دیر تک پیٹ بھرے کا احساس ہوتا ہے، اس کے علاوہ یہ قبض سے نجات دینے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
گردوں کی صحت کے لیے معاون
پوٹاشیم نہ صرف بلڈ پریشر بلکہ گردوں کے افعال کو بھی بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتاہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ایسی خواتین جو ہفتے میں 2 سے 3 بار کیلا کا استعمال کرتی ہیں ان میں گردوں کا امرض کا خطرہ 33 جبکہ ایسے افراد جو ہفتے میں 4 سے 6 مرتبہ کیلا کھاتے ہیں، ان میں یہ خطرہ تقریباً 50 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
خوبصورت اور صحت مند جلد
کیلا جسم کی صحت کے ساتھ آپ کے حسن کا بھی ضامن ہے، کیلے میں روزانہ کی ضروری مقدار کا 16 فیصد مینگنیز اور تقریباً 14 فیصد وٹامن سی موجود ہوتا ہے، جو کولیجن کی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کولیجن جلد کو جوان اور لچک دار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مینگنیز ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمٹری جزو ہے، جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔