ذیابیطس کا مرض دنیا بھر میں ایک وبا کی صورت اختیار کر گیا ہے تاہم طرز زندگی میں معمولی تبدیلیاں ذیابیطس کے مریضوں میں قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرسکتی ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ویک اینڈ پر کی جانے والی ورزش ذیابیطس کے مریضوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ کم کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ذیابیطس کے عالمی بحران میں اضافہ، طرز زندگی میں تبدیلیاں ناگزیر
اس نئی تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے ایسے مریض جو کسی بھی مصروفیت کی وجہ روزانہ ورزش نہیں کر پاتے اور وہ اپنی ہفتے بھر کی ورزش ایک یا دو دنوں میں مکمل کرتے ہیں، یعنی ’ویک اینڈ واریئر‘ طرزِ ورزش اپناتے ہیں، تو ایسے افراد میں قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوجاتا ہے۔
’ویک اینڈ واریئر‘ پر عمل کرنے والے مریضوں میں یہ خطرہ ورزش نہ کرنے کی نسبت 21 فیصد کم ہوتا ہے مزید برآں، ساتھ ہی ایسے افراد میں دل کی بیماری سے موت کا خطرہ بھی 33 فیصد کم نوٹ کیا گیا ہے۔
اس تحقیق کے اہم محقق بوسٹن کے ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ کے پوسٹ ڈاکٹورل ریسرچ فیلو، ژییوان وو جو کہ اس تحقیق کے اہم محقق ہیں کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کیونکہ یہ انسولین کی حساسیت اور شوگر پر قابو پانے میں بہتری لا سکتی ہیں خاص طور پر ایسے افراد میں جو باقاعدگی سے ورزش نہیں کر پاتے۔
ماہرین کے مطابق صحت مند رہنے کے لیے ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمی ضروری ہے۔ معتدل سرگرمیوں میں تیز قدموں سے چہل قدمی، آہستہ سائیکل چلانا، یوگا، ڈانسنگ یا گھریلو کام شامل ہیں۔
تاہم، محققین نے تسلیم کیا کہ مصروف طرزِ زندگی کے باعث ہفتے کے دوران ورزش کے لیے وقت نکالنا اکثر مشکل ہوجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ اپنی تمام ہفتہ وار ورزش کو محض ایک یا دو دنوں میں مکمل کر لیتے ہیں، جسے ’ویک اینڈ وارئیر‘ انداز کہا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں محققین نے 1997 سے 2018 کے درمیان کیے گئے نیشنل ہیلتھ انٹرویو سروے کے تحت امریکہ میں 52,000 سے زائد ذیابیطس کے مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ اس ڈیٹا کو 2019 کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ ریکارڈز سے جوڑ کر یہ جانچ کی گئی کہ جسمانی سرگرمیوں کا موت کے امکانات پر کیا اثر ہوتا ہے۔
نتائج حیران کن تھے، وہ افراد جنہوں نے اپنی ہفتہ وار ورزش ایک یا دو دنوں میں مکمل کی، ان کی زندگی کا دورانیہ ان لوگوں کے نسبت طویل تھا جنہوں نے ہفتے میں تین یا اس سے زائد دنوں میں ورزش کی۔
نتائج کے مطابق ہفتے میں 3 یا اس سے زیادہ بار ورزش کرنے والے افراد میں قبل از وقت موت کا خطرہ 17 فیصد جبکہ امراض قلب سے موت کا امکان 19 فیصد کم تھا، ان کا موازنہ ان لوگوں سے کیا گیا جو ورزش نہیں کرتے تھے۔