
اسحاق ڈار / فوٹو
امدادی قافلوں پرحملے سوچا سمجھامنصوبہ تھا،اسحاق ڈار کا سلامتی کونسل میں صدارتی خطبہ،اسرائیل پرشدیدتنقیدکی۔نائب وزیراعظم دو ریاستی حل کی ضرورت پرزوردیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت اسحاق ڈار نے کی۔
مباحثے کا موضوع ‘مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ’ تھا۔ اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے اسپتالوں، اسکولوں،اقوام متحدہ کی تنصیبات، پناہ گزین کیمپوں کونشانہ بنانا۔ ان کا کہناتھااس کامقصد مظلوم فلسطینیوں کواجتماعی سزا دیناتھا۔
انہوں نے کہاکہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔
نائب وزیراعظم نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیا۔ ان کاکہناتھاکہ مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتاہے۔
انہوں نے عالمی برادری پرزوردیاکہ وہ فوری جنگ بندی،انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی یقینی بنائے۔
اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیداراورجامع امن کیلیے شام، لبنان اورایران کے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
ان کاکہناتھاکہ اب وقت آ چکاکہ فلسطینی عوام کوانصاف،آزادی،وقاراوراپنی خودمختار ریاست پر مبنی حقوق دیے جائیں۔
اس سلسلے میں دفتر خارجہ سے ایکس پر پیغام بھی جاری کیاہے۔جس میں کہا گیاکہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیرسطح تک اپ گریڈ کیا گیا۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council’s Quarterly Open Debate on the “Situation in the Middle East including the Palestinian Question”. The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025