پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا، سیریز بچانے کے لیے پاکستان کو یہ میچ لازمی جیتنا ہوگا۔
پاکستانی ٹیم پہلے میچ میں 110 رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد 7 وکٹ کی شکست کا شکارہوگئی تھی، اب دوسرا ٹی 20 شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں ہی آج کھیلا جائے گا، گرین شرٹس کو سیریز میں کم بیک کیلیے ہر صورت فتح حاصل کرنا ہوگی ورنہ تاریخی شکست کی خفت سے دوچار ہونا پڑے گا۔
اس بار بھی ٹاس کا کردار اہم ہوگا، جس کے حق میں سکہ گرا وہ پہلے بولنگ کو ترجیح دے گا، پاکستانی بیٹنگ لائن کو مشکل کنڈیشنز میں ثابت قدم رہنے کا چیلنج درپیش ہے۔
فخر زمان کے ساتھ صائم ایوب، محمد حارث اور کپتان سلمان علی آغا کو بھی ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا، یہ تینوں بیٹرز پہلے میچ میں بْری طرح ناکام ثابت ہوئے ، حسن نواز نے ایک بار پھر کھاتہ کھولے بغیر ہی وکٹ گنوا دی تھی۔
بولرز کم ہدف کا دفاع نہیں کرپائے، انھیں بھی حریف بیٹنگ لائن کو نشانہ بنانا ہوگا۔
پہلے میچ میں شکست کے بعد کپتان سلمان آغا نے کہا کہ ہم اسکور بورڈ پر زیادہ رنز نہیں سجا سکے، ہمارا آغاز اچھا ہوا مگر لگاتار وکٹیں گرنے سے صورتحال دشوار ہوگئی، ہم اس ناکامی پر سوچ بچار کرتے ہوئے اگلے میچ میں زیادہ بہتر کھیل پیش کریں گے۔
پچ کے حوالے سے سلمان آغا نے کہا کہ جب بھی آپ بنگلہ دیش آئیں ایسی ہی پچز کی توقع ہوتی ہے، یہاں پر مشکل سے ہی اچھا ٹریک ملتا ہے، ہم ایسی ہی پچ کی توقع کررہے تھے مگر توقع کے مطابق کھیل پیش نہیں کرپائے۔
بولرز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جب آپ 111 رنز کا دفاع کریں اور وقت کم ہو تو غلطیوں کی گنجائش نہیں ہوتی، میں سمجھتا ہوں کہ بولرز نے اچھی بولنگ کی، یہ بیٹنگ ہی ہے جس میں ہمیں اگلے میچ میں اچھی کارکردگی پیش کرنا ہوگی۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کی نگاہیں دوسرے میچ میں فتح سے سیریز اپنے نام کرنے پر مرکوز ہوچکی ہیں، فاتح الیون میں ردوبدل کا امکان نہیں ہے، سری لنکا سے سیریز جیتنے کے بعد پاکستان سے پہلے میچ میں کامیابی نے بنگال ٹائیگرز کے حوصلے بلند کردیے ، انھیں ایک میچ قبل ہی ٹرافی اپنے ہاتھوں میں دکھائی دے رہی ہے ۔