کابل: افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں کم از کم 250 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔
طالبان حکام کے مطابق زلزلہ جلال آباد شہر سے 17 میل دور پاکستان کی سرحد کے قریب نصف شب کے وقت آیا۔
پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، مری، اٹک، مردان، بونیر، ایبٹ آباد، ہنگو، مانسہرہ، سرگودھا، چکوال، تلہ گنگ، سیالکوٹ اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں محسوس کیے گئے۔ تاہم کوئی جانی و مالی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: جنوبی امریکہ میں 7.5 شدت کا زلزلہ، سونامی کا کوئی خطرہ نہیں
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی صرف 5 میل تھی، جس کی وجہ سے نقصان زیادہ ہوا۔ ابتدائی زلزلے کے بعد پیر کے روز مزید پانچ آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے گئے جن کی شدت 4.5 سے 5.2 کے درمیان تھی۔
افغان وزارت صحت کے ترجمان شرفات زمان نے کہا کہ متاثرہ علاقے پہاڑی اور دشوار گزار ہیں، جس کے باعث نقصانات کی درست تفصیلات جمع کرنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور سینکڑوں افراد کو امدادی کاموں کے لیے متحرک کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ترکیہ کے مغربی علاقے سندرگی میں 6.1 شدت کا زلزلہ، متعدد عمارتیں منہدم
ماہرین کے مطابق افغانستان کئی فالٹ لائنز پر واقع ہونے کی وجہ سے زلزلوں کے شدید خطرے سے دوچار رہتا ہے۔ مشرقی افغانستان کا پہاڑی علاقہ لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے باعث امدادی سرگرمیوں کو مزید مشکل بنا دیتا ہے۔
یاد رہے کہ 2022 میں مشرقی افغانستان میں 5.9 شدت کے زلزلے سے تقریباً ایک ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ گزشتہ سال صوبہ ہرات میں ایک ہفتے کے دوران تین زلزلوں نے ڈیڑھ ہزار سے زائد زندگیاں نگل لی تھیں۔
اس حالیہ سانحے نے افغانستان کے پہلے سے موجود معاشی اور انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔