
غزہ میں قحط کا اعلان کر دیا گیا
اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط کا باضابطہ اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ نصف ملین سے زائد فلسطینی انتہائی قحط کی حالت میں ہیں، جس میں بھوک، غربت اور موت شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو فلسطینی بھوک کے باعث جاں بحق ہو گئے ہیں، جبکہ اسرائیلی حملوں میں 71 افراد کی شہادت بھی واقع ہوئی۔
طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا غزہ شہر میں شدید بمباری کی وجہ سے آج صبح تک 52 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے36 افراد غزہ شہر میں شہید ہوئے ہیں، جہاں بمباری سب سے زیادہ ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں شدت، غزہ میں بھوک سے مزید دو فلسطینی شہید
ایمرجنسی فزیشن ڈاکٹر جیمز اسمتھ، جو غزہ میں کام کر چکے ہیں، نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شمالی علاقے میں قحط کا اعلان ایک ایسا واقعہ ہے جو مکمل طور پر متوقع تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اسرائیلی قبضے کے ذریعے پیدا کی گئی ہے اور یہ اسرائیل کی فوجی حکمت عملی اور غزہ میں نسل کشی کی حکمت عملی کا مرکزی حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملے تیز، فلسطینی ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور، اقوام متحدہ نے قحط کی تنبیہ کردی
انہوں نے کہا کہ جب بھوک کا آغاز ہوتا ہے تو لوگ سب سے زیادہ اذیت دہ اور بے عزت طریقے سے اذیت کا شکار ہوتے ہیں اور جب تک ضروری غذائی اور طبی امداد فراہم نہ کی جائے، لوگ آخرکار غذائیت کی کمی اور متعدی بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
اوکفیم نے غزہ میں قحط کے اعلان کو اس بات کی تصدیق قرار دیا ہے جو چیریٹی اور اس کے پارٹنرز نے کئی مہینوں سے مشاہدہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ تیار، 2 ہفتوں میں جبری انخلا اور فوجی یلغار کا خدشہ
اوکفیم نے فوری طور پر امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں قحط اسرائیل کی غذائی اور ضروری امداد پر مکمل پابندی کا نتیجہ ہے۔
اوکفیم کی پالیسی لیڈ ہیلن اسٹاوسکی نے کہا کہ غزہ میں قحط اسرائیل کی قریب مکمل ناکہ بندی، اسرائیل کے تشویشناک تشدد، اور جنگ کے ہتھیار کے طور پر بھوک کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی
انہوں نے مزید کہا کہ اوکفیم کے پاس 3.3 ملین ڈالر کی امداد ذخیرہ ہے، جس میں ہائی کیلوریز والے کھانے کے پیکیجز شامل ہیں، جو غزہ کے باہر گوداموں میں موجود ہیں، لیکن اسرائیلی حکام نے اسے مسترد کر دیا ہے، حالانکہ اس وقت ان اشیاء کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
اسرائیل کے حملوں میں اب تک 62,263 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 157,365 زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں میں 1,139 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد افراد اغوا ہوئے ہیں۔