گلگت: گلگت بلتستان شدید بارشوں اور طوفانی سیلابی ریلوں کی زد میں آ گیا، جس کے باعث مختلف علاقوں میں جان و مال کا بھاری نقصان رپورٹ ہوا ہے۔
حکام نے علاقے بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ریسکیو اور امدادی اداروں کو فوری طور پر متحرک کر دیا ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع غذر کے علاقے خلتی میں سیلاب کے باعث ایک خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ تین افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
مزید برآں خلتی میں نصف درجن سے زائد گھر مکمل طور پر زمین بوس ہو چکے ہیں جبکہ فصلیں، رہائشی مکانات، اسکول، واٹر ٹینک اور زرعی اراضی سیلاب کی نذر ہو چکی ہیں۔ یاسین تھوئی سمیت غذر کے دیگر علاقوں میں بھی شدید تباہی کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب، ضلع دیامر کے علاقے بونر میں سیلابی ریلے دو افراد کو بہا لے گئے، جن میں ایک بہن اور بھائی شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں علاقے میں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔
مزید اطلاعات کے مطابق شاہراہ بابوسر پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک بچہ زخمی ہوا، جب کہ شاہراہ بلتستان اور سدپارہ میں بھی سلائیڈنگ سے آمد و رفت شدید متاثر ہوئی ہے۔
ترجمان فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ حکومت نے گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اس وقت ایک مشکل آزمائش سے گزر رہا ہے، اور حکومت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر متاثرہ شہریوں کی مدد کر رہی ہے۔