پاکستان میں خونریز حملوں میں ملوث گروپوں پر امریکی پابندی، مالی و سفری معاونت پر پابندی عائد کر دی گئی
امریکی محکمہ خارجہ نے بلوچستان میں سرگرم علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور اس کے ذیلی گروپ مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں (Foreign Terrorist Organizations – FTOs) قرار دے دیا ہے، اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو چکا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام امریکا کے انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت اٹھایا گیا ہے، جس کا مقصد ان گروپوں کی مالی، تکنیکی اور افرادی معاونت کے تمام ذرائع بند کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگے اور جدید ہتھیار بی ایل اے دہشتگردوں کے پاس کہاں سے آئے؟ اہم نکتہ
بی ایل اے اور خاص طور پر مجید بریگیڈ کو 2019 کے بعد سے متعدد خوفناک حملوں میں ملوث پایا گیا ہے۔ 2024 میں کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملہ اور گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر حملہ انہی کے کھاتے میں ہے۔
تاہم سب سے اندوہناک واقعہ 2025 میں پیش آیا جب BLA نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر کے 31 افراد کو شہید کیا اور 300 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔
مزید پڑھیں: دہشتگرد تنظیم بی ایل اے کی جانب سے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بلوچوں پر ایک بار پھر بزدلانہ وار
اس حملے نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی تھی اور بین الاقوامی سطح پر ان گروپوں کی مذمت کی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ امریکا کے دہشت گردی کے خلاف غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کے لیے بین الاقوامی مالی اور سفری نظام کو ناقابلِ رسائی بنانا ہے۔
اب یہ گروہ امریکی قوانین کے تحت بینکنگ، سفری سہولیات، اور کسی بھی قسم کی مالی امداد حاصل کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔ ساتھ ہی ان سے منسلک افراد اور اداروں پر بھی سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: ہرنائی میں بی ایل اے کو بڑا دھچکا؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشتگرد ہلاک
یہ اقدام امریکی امیگریشن اور انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت کیا گیا ہے، اور فیڈرل رجسٹر میں شائع ہونے کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے توقع رکھتا ہے کہ دیگر ممالک بھی ان گروپوں کو دہشت گرد قرار دے کر علاقائی امن میں کردار ادا کریں گے۔