امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان مکمل جنگ بندی اور امن معاہدہ طے پا گیا۔
امریکی دارالحکومت میں ہونے والی اس تقریب میں آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیراعظم نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر مشترکہ نیوز کانفرنس بھی ہوئی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک نے جنگ کے بجائے تجارت اور اقتصادی تعاون کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکا آذربائیجان اور آرمینیا کے ساتھ توانائی، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں الگ الگ دو طرفہ معاہدے کرے گا، جن میں مصنوعی ذہانت کے منصوبے بھی شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: روس کی میزبانی میں پرانے حریف آذربائیجان اور آرمینیا کے غیرمعمولی مذاکرات
انہوں نے انکشاف کیا کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے رہنماؤں نے انہیں امن نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی تجویز دی ہے۔
صدر آذربائیجان نے معاہدے کے بعد کہا کہ آج تاریخی دن ہے اور خطے کے عوام ٹرمپ کے کردار کو یاد رکھیں گے۔ وزیراعظم آرمینیا نے بھی کہا کہ یہ دن محفوظ اور پُرامن مستقبل کی بنیاد ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کی جنگ بندی کرانے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک بڑی جنگ کی طرف جا رہے تھے، مگر انہیں سمجھایا کہ لڑائی نہیں، تجارت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارت سنبھالتے وقت دنیا میں آگ لگی ہوئی تھی، مگر وہ جنگ کے بجائے امن اور خوشحالی کے خواہاں ہیں۔
اس موقع پر صدر آذربائیجان اور وزیراعظم آرمینیا نے عزم ظاہر کیا کہ دونوں ممالک ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور آئندہ نسلوں کو پُرامن مستقبل دینے کی کوشش کریں گے۔