فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کے مطابق، ان کے ایک کارکن کو خان یونس میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں کم از کم 62 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے، شہید ہونے والوں میں 38 افراد وہ تھے جو غذائی امداد کے حصول کے لیے جمع ہوئے تھے۔
بھوک اور قحط سے ہلاکتیں بڑھ گئیں
غزہ میں غذائی قلت اور قحط کے نتیجے میں ہلاکتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق، ہفتے کے روز 17 سالہ فلسطینی لڑکا بھوک کے باعث جاں بحق ہو گیا، جس کے ساتھ ہی 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کم از کم 7 ہو گئی ہے۔
جنگی جرائم کی تحقیقات میں پیش رفت نہیں
نگرانی گروپ ایکشن آن آرمڈ وائلنس (AOAV) کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے خلاف مبینہ جنگی جرائم کی 88 فیصد تحقیقات میں کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
یہ اعداد و شمار عالمی برادری کے سامنے اسرائیل کی احتساب سے بچنے کی پالیسی کو مزید نمایاں کرتے ہیں۔
ہلاکتوں اور تباہی کا جائزہ
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں اب تک 60,430 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 48 ہزار 722 ہے۔
دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔