Table of Contents
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.8 ارب ڈالرز ہوگئیں، وزیر آئی ٹی شنزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات ڈبل ہیں، وزارت آئی ٹی کا ماننا ہے کہ جو پیسے پاکستان آتے ہیں اصل سے کم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئی ٹی برآمدات میں فری لانسرز کا بڑا کردار ہے، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کا قیام عمل میں لایا گیا۔
ان کاکہناتھاکہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے تحت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 3 لاکھ لوگوں کی ڈی جی سکلز کے تحت تربیت جاری ہے۔
شنزہ فاطمہ کا کہناتھاکہ ڈی جی سکلز میں مزید 3 لاکھ افراد کو تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہواوے، گوگل اور دیگر کے ساتھ مل کر 1 ملین افراد کی تربیت کرنی ہے۔
مزید 3 سب میرین کیبلزپاکستان میں آ رہی ہیں
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی چاہتی ہے ملک کے ہر بچے کو ہائی سپیڈ انٹرنیٹ ملے۔ ان کاکہناتھاکہ ان شاءاللہ تین چار سال میں ہم ڈیجیٹلی طور پر ایک مختلف ملک ہوں گے۔
انہوں نے بتایاک ہپاکستان پہلے ہی سات سب میرین کیبلز کے ساتھ منسلک ہے، مزید 3 سب میرین کیبلزپاکستان میں آ رہی ہیں۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم دورہ چین میں سب سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم میرین کیبل کے حوالے سے سرمایہ کاری پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ کچھ کمپنیوں نے سب میرین میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ان کاکہناتھاکہ کہا کہ پاکستان کی تمام سب میرین کیبلز ابھی کراچی لینڈ کرتی ہیں۔ انہوں نے کہکاہ حکومت چاہتی ہے کہ کراچی کے علاوہ دوسری کسی جگہ پر بھی لینڈنگ سٹیشن بنایا جائے۔
وزیرآئی ٹی نے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ گوادر یا کسی دوسری جگہ سب میرین لینڈنگ سٹیشن ہو۔
صرف 14 فیصد ٹاورز کیبل کے ساتھ منسلک
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں صرف 14 فیصد ٹاورز کیبل کے ساتھ منسلک ہیں۔ ان کاکہناتھاکہ فائبرآئزیشن کے حوالے سے کچھ چیلنجز ہیں، پاکستان میں رائٹ آف وے چارجز ریجن میں سب سے زیادہ ہیں۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رائٹ آف وے کی منظوری کا عمل بھی مشکل ہے۔ انہوں نے کہاکہ تین چار کمپنیوں نے پاکستان کی فائبرآئزیشن کی بیک بون مینیج کی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائیٹ آف وے کی تیز منظوری کیلئے پورٹل تشکیل دیا گیا ہے، وزیراعظم آفس سے لیٹر جاری ہوگیا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ این ایچ اے اور ریلوے سے کہا گیا ہے رائٹ آف وے چارجز ختم کر دیں۔
اہم نکات
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم،زراعت/صحت/تعلیم کے لیے قومی ڈیجیٹل بلیوپرنٹ متعارف ہوا۔اسکلزپروگرام میں 3 لاکھ زیرِ تربیت،ہدف 10 لاکھ،روزگار اور معیشت پر مضبوط اثر پڑا۔
فائبرائزیشن: صرف 14٪ ٹاورز فائبر پر؛ 3 سالہ اہداف اور مقامی شراکتیں ہوئیں، رائٹ آف وے اصلاحات: اسلام آباد میں CDA نے فیس ختم کی۔
پی ٹی اے نقطۂ نظر: سیکٹر میں نمو لیکن کوالٹی کنجیشن سے متاثر، اخراجات بلند،نرخ کم ترین؛ 37.4٪ ٹیکس؛ 2G اب بھی مشتعمل ہے۔
دسمبر 2025 تک سپیکٹرم نیلامی:متوقع فوائد GDP/برآمدات/سرمایہ کاری/روزگار میں اضافہ؛ضوابط میں پیش رفت نیشنل رومنگ، سم سیکیورٹی، ووائی فائی، 3G سن سیٹ، Wi-Fi 6E/7، ون ونڈو EODB، انفراسٹرکچر شیئرنگ، سائبر سیکیورٹی۔
40 سے 60 فیصد تک فائبرآئزیشن ہدف
وزیر آئی ٹی نے کہاکہ ملک کے 98 فیصد انٹرنیٹ صارفین کا انحصار افراد وائی فائی پر ہے، دو فیصد انٹرنیٹ صارفین فائبر پر انحصار کرتے ہیں۔
شزہ فاطمہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے 40 سے 60 فیصد تک فائبرآئزیشن لے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کو مختلف ادارے دیکھ رہے ہیں۔
ان کاکہناتھاکہ پاکستان سپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ، پی ٹی اے دیگر ادارے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کو دیکھ رہے ہیں۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ عالمی کنسلٹنٹ ساری چیز کو سٹریم لائن کررہا ہے۔ ان کا کہناتھاکہ عالمی کنسلٹنٹ جلد سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے حوالے سے ریگولیشنز فائنل کردے گا۔
انہوں نے کاکہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے حوالے سے امریکہ، چین اور دیگر ممالک کی کمپنیوں کی درخواست آئی ہے۔
وزیر آئی ٹی کے مطابق ریگولیشنز منظور ہونے کے بعد ان درخواستوں پر فیصلہ ہوجائے گا۔