بھارتی بلے بازوں نے اینڈرسن-ٹینڈولکر ٹرافی سیریز میں ایسا بیٹنگ شو پیش کیا جس نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کئی بڑے ریکارڈز کو توڑ کر رکھ دیا۔
شُبھمن گل، رویندرا جڈیجہ، اور یشسوی جیسوال کی قیادت میں بھارتی بیٹنگ لائن نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کو کرکٹ کی اعداد و شمار کی کتابوں میں سنہری حروف سے لکھوا دیا۔
مزید پڑھیں: پی سی بی کا ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں آئندہ شرکت پر ‘مکمل پابندی’ کا اعلان
سیریز کے اہم ریکارڈز اور اعداد و شمار:
3 ہزار 809 مجموعی رنز
بھارت نے پانچ میچز پر مشتمل سیریز میں 3809 رنز بنائے، جو ٹیسٹ سیریز میں کسی بھی ٹیم کے لیے دوسرا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ اس سے آگے صرف آسٹریلیا ہے جس نے 1989 کی ایشز سیریز (6 میچز) میں 3877 رنز بنائے تھے۔
8 مرتبہ 300+ کا مجموعہ
بھارت نے اس سیریز میں 300 سے زائد رنز 8 بار بنائے، جو کسی بھی ٹیم کا ایک سیریز میں سب سے زیادہ 300 پلس اسکور ہے۔
مزید پڑھیں: نوجوان انگلش وکٹ کیپر بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی
470 باؤنڈریز (422 چوکے، 48 چھکے)
ٹیسٹ سیریز میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ باؤنڈریز کا ریکارڈ بھی بھارتی بلے بازوں نے اپنے نام کرلیا، انھوں نے اس سیریز میں 422 چوکوں اور 48 چھکوں کے ساتھ 470 باؤنڈریز کے ساتھ ایک سیریز میں سب سے زیادہ باؤنڈریز کا ریکارڈ بنایا۔
شُبھمن گل — بریڈمین کے بعد دوسرا بڑا اسکورر
شبھمن گل نے سیریز میں 754 رنز اسکور کیے، جو کسی بھی بھارت-انگلینڈ سیریز میں سب سے زیادہ ہیں۔ وہ بطور کپتان سر ڈان بریڈمین (810 رنز — 1936-37 ایشز) کے بعد ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے کپتان بن گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیشو مہاراج نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا
سیریز میں ان کی 3 سنچریاں اور مسلسل بڑی اننگز نے انہیں “نئے دور کا بیٹنگ ماسٹر” ثابت کر دیا ہے۔
رویندرا جڈیجہ — نمبر 6 یا اس سے نیچے بیٹنگ میں ریکارڈ شکن کارکردگی
رویندرا جڈیجہ نے اینڈرسن-ٹینڈولکر ٹرافی میں ایسی شاندار بیٹنگ پیش کی کہ نچلے نمبروں پر بیٹنگ کے تمام عالمی ریکارڈز پر چھا گئے۔ ان کی مستقل مزاجی اور مشکل حالات میں بیٹنگ نے نہ صرف بھارت بلکہ عالمی کرکٹ میں انہیں نمبر 6 یا اس سے نیچے بیٹنگ کے نئے معیار کے طور پر کھڑا کر دیا ہے۔
اہم ریکارڈز اور اعداد و شمار:
516 رنز — بھارت کے لیے نچلے نمبروں کا نیا ریکارڈ
جڈیجہ نے سیریز میں 516 رنز اسکور کیے، جو کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نمبر 6 یا اس سے نیچے بیٹنگ کرتے ہوئے کسی بھی بلے باز کے لیے پانچواں سب سے بڑا مجموعہ ہے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ نے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ لاکھ رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ رقم کر دی
یہ ریکارڈ وی وی ایس لکشمن کے 474 رنز (ویسٹ انڈیز 2002) کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت کے لیے اس پوزیشن پر سب سے زیادہ ہے۔
نمبر 6 یا اس سے نیچے — پچاس پلس اسکورز میں راج
جڈیجہ نے سیریز میں 6 پچاس پلس اننگز (ففٹیز اور سنچریاں) کھیلیں، جو کسی بھی بلے باز کے لیے اس پوزیشن پر ایک سیریز میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ ہیں۔
ان میں سے 4 ففٹیز جڈیجہ نے دوسری اننگز میں بنائیں، جو کسی بھی بلے باز کے لیے ایک سیریز میں دوسری اننگز میں سب سے زیادہ ہیں۔
نچلے نمبروں پر بیٹنگ میں انگلینڈ میں عالمی نمبر 1
جڈیجہ نے انگلینڈ میں نمبر 6 یا اس سے نیچے کھیلتے ہوئے 1131 رنز بنائے ہیں، جو کسی بھی ملک میں وزٹنگ پلیئر کے لیے اس پوزیشن پر سب سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کلائیو لائیڈ کے 1126 رنز (آسٹریلیا میں) کو پیچھے چھوڑ دیا، جو 1970s کا ریکارڈ تھا۔
پچاس پلس اننگز — انگلینڈ میں وزٹنگ پلیئر کے طور پر مشترکہ عالمی ریکارڈ
انگلینڈ میں نمبر 6 یا نیچے بیٹنگ کرتے ہوئے جڈیجہ کی 10 پچاس پلس اننگز اب وزٹنگ پلیئرز کے لیے کسی بھی ملک میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ ہیں۔
وہ اس معاملے میں کلائیو لائیڈ (آسٹریلیا میں 10 پچاس پلس اسکورز) کے ہم پلہ آ گئے ہیں۔
بھارتی تناظر میں جڈیجہ کی حیثیت
بھارت کے لیے انگلینڈ میں سب سے زیادہ پچاس پلس اسکورز بنانے والے بلے باز سچن ٹنڈولکر ہیں، جنھوں نے سب سے زیادہ 12) نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں۔ جڈیجہ اب صرف دو اننگز کی دوری پر ہیں کہ وہ اس ریکارڈ کو بھی برابر کر لیں۔
یشسوی جیسوال: آف سائیڈ کے ماسٹر
یشسوی جیسوال نے اپنی 118 رنز کی اننگز میں 79.66 فیصد رنز آف سائیڈ کے پیچھے بنائے ، 2003 کے بعد کسی بھی سنچری اننگز میں یہ سب سے زیادہ فیصد ہے۔
ٹیم کے مجموعی اعزازات
12 سنچریاں
بھارت کے بیٹسمینوں نے سیریز میں 12 انفرادی سنچریاں بنائیں، جو کسی بھی ٹیم کے لیے ایک سیریز میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ ہیں۔
5 بیٹرز کے 400 پلس رنز
بھارت کے5 بلے بازوں نے 400+ رنز اس سیریز میں بنائے، یہ کارنامہ تاریخ میں صرف تین بار ہوا ہے۔جبکہ 3 بھارتی بیٹسمین (گل، راہول، جڈیجہ) نے 500+ رنز بھی اس سیریز میں اسکور کیے ہیں، جو کہ کسی بھی ٹیم کے لیے مشترکہ طور پر سب سے زیادہ ہے۔