پاکستان نے خلائی میدان میں ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کر دیا۔
سپارکو کے تحت ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق سیٹلائٹ 7 بج کر 36 پر لانچ کیا گیا۔
سپارکو ٹیم نے چین میں سیٹلائٹ کی فائنل اسمبلی مکمل کی، جبکہ سیٹلائٹ لے جانے والے راکٹ پر پاکستان اور چین کے دونوں پرچم آویزاں کیے گئے، یہ نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لو ارتھ آربٹ میں رہ کر کام کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ پی آر ایس ایس ون 2018 میں لانچ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان خلا کی وسعتوں میں نئی تاریخ رقم کرنے جارہاہے! تیاریاں مکمل
اس موقع پر ممبر اسپیس ٹیکنالوجی ڈاکٹر ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے والے وقت میں اے آئی اور اسمارٹ صلاحیتوں پر مبنی سیٹلائٹ لانچ کرے گا۔
ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ پاکستان کو ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس کی ضرورت ہے، یہ زمین کے مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا، زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے درست زرعی منصوبہ بندی میں مدد دے گا۔
نیا سیٹلائٹ انفراسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی میں مدد دینے کے ساتھ قدرتی آفات سے نمٹنے میں بھی معاون ہوگا، اس کے علاوہ سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور زلزلوں کی بروقت پیشگوئی، برفانی گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور جنگلات کی کٹائی پر نظر رکھنے میں مدد دے گا۔
نیا سیٹلائٹ سی پیک جیسے قومی ترقیاتی منصوبوں کی معاونت کرے گا، جبکہ یہ ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ مختلف موسمی حالات میں بھی ڈیٹا حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کا لانچ پاکستان کے موجودہ سیٹلائٹ نیٹ ورک کو مضبوط کرے گا، جبکہ نئے سیٹلائٹ کے موجودہ PRSS-1 اور EO-1 کے ساتھ انضمام سے، ملک کے خلائی انفراسٹرکچر کو تقویت ملے گی۔