انگلینڈ کو بھارت کے خلاف پانچویں اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ سے قبل بڑا دھچکا، کپتان بین اسٹوکس کندھے کی شدید چوٹ کے باعث ٹیم سے باہر ہو گئے۔
بین اسٹوکس کے میچ سے باہر ہونے کے باعث نائب کپتان اولی پوپ قیادت سنبھالیں گے، جبکہ جیکب بیتھل، گس ایٹکنسن، جیمی اوورٹن اور جوش ٹنگ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نوجوان انگلش وکٹ کیپر بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی
جوفرا آرچر اور برائیڈن کارس کو آرام دیا گیا ہے، جبکہ لیام ڈاسن کو ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔ تجربہ کار کرس ووکس ایک کم تجربہ کار فاسٹ بولنگ اٹیک کی قیادت کریں گے، جس میں باقی تین بولرز کے مجموعی طور پر صرف 18 ٹیسٹ کیپس ہیں۔
اسٹوکس کی انجری: اہم تفصیلات
بین اسٹوکس کو کندھے کے پٹھے میں گریڈ تھری ٹِیر کی تشخیص ہوئی ہے، جس کی مکمل بحالی میں کم از کم 6 ہفتے لگیں گے۔ اسٹوکس نے ٹیسٹ بطور بیٹر کھیلنے کی کوشش کی، لیکن ٹیم مینجمنٹ اور میڈیکل اسٹاف سے مشاورت کے بعد آخرکار پیچھے ہٹ گئے۔
مزید پڑھیں: کیشو مہاراج نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا
اسٹوکس نے سیریز میں 17 وکٹیں حاصل کیں، اور گزشتہ دو میچز میں پلیئر آف دی میچ بھی رہے۔ مانچسٹر میں انھوں نے دو سال بعد اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی تھی۔
ٹیم میں نئی شمولیت اور حکمت عملی
اوول ٹیسٹ کے لیے انگلینڈ نے اسپنر کے بغیر کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاسن نے پچھلے میچ میں 47 اوورز میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔ پچ پر گھاس کی موجودگی نے ٹیم کو سیمرز پر انحصار کی طرف مائل کیا ہے۔
جیکب بیتھل کو چھٹے نمبر پر بیٹنگ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف پچھلی سیریز میں تین نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔
انگلینڈ کی متوقع فائنل الیون
زیک کراؤلی
بین ڈکیٹ
اولی پوپ (کپتان)
جو روٹ
ہیری بروک
جیکب بیتھل
جیمی اسمتھ (وکٹ کیپر)
کرس ووکس
گس ایٹکنسن
جیمی اوورٹن
جوش ٹنگ
سیریز کا فیصلہ کن لمحہ
سیریز اب بھی متوازن ہے، اور اسٹوکس کا کہنا ہے کہ “یہ مقابلہ اب بھی برابر ہے، اور ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ بھارت کو یہاں سے جیت یا ڈرا نہ کرنے دیں۔”
انگلینڈ کو اگرچہ اپنے کپتان کی کمی شدت سے محسوس ہوگی، مگر نئی قیادت اور نوجوان جذبے کے ساتھ وہ آخری ٹیسٹ کو فیصلہ کن بنانے کے لیے پرعزم ہے۔