میٹ ہنری کی تباہ کن بولنگ نے زمبابوے کو ٹیسٹ کے پہلے دن ہی پچھاڑ دیا۔ ہنری نے 39 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ناتھن اسمتھ نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
زمبابوے کی ٹیم محض 149 رنز پر ڈھیر ہو گئی، جو رواں سال 2025 میں اس کا دوسرا کم ترین اسکور ہے۔ جواب میں نیوزی لینڈ نے بغیر نقصان کے 92 رنز بنا لیے، اور دن کے اختتام پر صرف 57 رنز کے خسارے کے ساتھ میدان پر چھائی رہی۔
مزید پڑھیں: نوجوان انگلش وکٹ کیپر بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی
ہنری اور اسمتھ کی شاندار بولنگ:
میٹ ہنری نے نئی اور پرانی گیند سے یکساں مہارت کے ساتھ وکٹیں حاصل کیں، ان کی لائن و لینتھ میں باریک تبدیلیوں نے زمبابوے کے بلے بازوں کو مکمل الجھا کر رکھ دیا۔ ان کے ساتھ ناتھن اسمتھ نے بھرپور ساتھ دیا جنہوں نے محض 20 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔
زمبابوے کی جانب سے صرف کریگ اروائن (39) اور تافادزوا سِگا (34) ہی کچھ مزاحمت دکھا سکے، لیکن دونوں بلے باز 20 رنز تک پہنچنے سے قبل ہی کیچ ڈراپ ہونے کے بعد جم سکے۔ ان دونوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 54 رنز کی شراکت قائم کی، جو زمبابوے کی اننگز کی بہترین پارٹنرشپ رہی اور جو نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے دن کے اختتام سے قبل ہی پیچھے چھوڑ دی۔
مزید پڑھیں: کیشو مہاراج نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا
نیوزی لینڈ کی بیٹنگ میں اعتماد:
زمبابوے کے برعکس، نیوزی لینڈ کے اوپنرز ڈیون کونوے (51*) اور وِل ینگ (41*) نے پراعتماد آغاز کیا اور ابتدائی 26 اوورز میں ہی بغیر کسی نقصان کے 92 رنز جوڑ لیے۔ کونوے نے 83 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی، جب کہ ینگ بھی ایک شاندار نصف سنچری کے قریب ہیں۔
زمبابوے کے بولرز نے اگرچہ کچھ مواقع ضرور پیدا کیے، خاص طور پر نیومین نیاہموری کی یارکر پر ایل بی ڈبلیو کی اپیل، لیکن قسمت ان کا ساتھ نہ دے سکی۔ نہ پچ میں کوئی خاص مدد نظر آئی اور نہ ہی گیند باز لائن و لینتھ کے لحاظ سے مستقل مزاجی دکھا سکے۔
خلاصہ:
زمبابوے: 149 آل آؤٹ (ہنری 6-39، اسمتھ 3-20)
نیوزی لینڈ: 92/0 (کونوے 51*، ینگ 41*)
نیوزی لینڈ ابھی بھی 57 رنز پیچھے، لیکن مکمل طور پر میچ پر حاوی
اگر موجودہ فارم برقرار رہی تو نیوزی لینڈ دوسرے دن میچ پر فیصلہ کن گرفت مضبوط کر سکتا ہے، جب کہ زمبابوے کو میچ میں واپسی کے لیے غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔