دنیا کی ایک بڑی آبادی کم اور درمیانے آمدنی والے ممالک میں رہتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پر بچے اپنی عمر کے لحاظ سے نہ صرف کم زور ہوتے ہیں بلکہ ان کا قد بھی چھوٹا رہ جاتا ہے۔
بچوں کی اس حالت کو اسٹنٹنگ کہا جاتا ہے جس میں بچوں کا قد غذائی قلت کی وجہ سے چھوٹا رہ جاتا ہے۔
ماہرین طویل عرصے سے اسٹنٹنگ کا حل تلاش کرنے کے لیے مختلف غذاؤں پر تحقیق کر رہے تھے تاکہ وہ کسی ایک ایسی مکمل غذا کوتلاش کر سکیں جو مسئلے کا بہترن اور مفید حل ثابت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: قد میں اضافے کے لیے ان وٹامنز کوغذا کا حصہ ضرور بنائیں
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایک انڈا روزانہ کھانے سے کمزور اور غذائی قلت کا شکار چھوٹے بچے اپنی صحت مند قد تک پہنچ سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے محققین نے 163 ماؤں کو شامل کیا جن کے بچوں کی عمر 6 سے 9 ماہ تھی اور یہ تمام بچے صحت مند تھے۔
تحقیق کے آغاز اور چھ ماہ بعد بچوں کا قد اور وزن دونوں کو نوٹ کیا گیا۔
مطالعے کے آغاز پر، انڈے کھانے والے گروپ میں 37 فیصداور کنٹرول گروپ میں 26 فیصد بچے اپنی عمر کے لحاظ سے قد میں کمی کا شکار تھے۔
چھ ماہ بعد یہ فیصد انڈے والے گروپ میں 21 اور کنٹرول گروپ میں 29 فیصد ہو گئی۔
دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، روزانہ ایک انڈا کھانے والے بچوں میں اسٹنٹنگ کا امکان 47 فیصد کم تھا۔
چھ ماہ دورانیے کی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ انڈے کو کسی بھی طرح جیسے ابال کر یا املیٹ کی صوت میں غذا میں شامل کیا جائے تو یہ بچوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے کے ساتھ بچوں کو ایک متوازن غذا بھی فراہم کی جائے تاکہ جسم کو تمام ضروری غذائیت مل سکے