فیٹف گرے لسٹ سے بچنے کیلئے نیشنل سائبر کرائم اینڈ انویسٹیگیشن ایجنسی کو ڈیجیٹل کرنسی میں فراڈ کی انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کا اختیار سونپ دیا گیا۔
وزارتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایجنسی کو سائبر ٹیررازم، الیکٹرانک فراڈ، غلط معلومات کی فراہمی پر سزا، چائلڈ پورنوگرافی، غیر تصدیق شدہ سم کارڈز فروخت کرنا اور شناخت بتانا، گمراہ کن اقدام، اغوا کرنا، بچوں کو غلط کام کی طرف راغب کرنا، آن لائن گرومنگ کے خلاف انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کا اختیار ہوگا۔
وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیکا کو تفتیشی اور پراسیکیوٹنگ ایجنسی بنایا گیا ہے، جبکہ ان ریگولیٹڈ ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز فیٹف گرے لسٹ کا خدشہ بڑھا رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے اہم اقدام، ڈیجیٹل اثاثوں کا نیا نظام متعارف
پاکستان کی جانب سے فیٹف ایکشن پلان کے 34 نکات پر عملدرآمد مکمل کیا گیا، جس کے بعد اکتوبر 2022 میں پاکستان کا نام فیٹف گرے لسٹ سے نکالا گیا تھا، گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد بیرونی سرمایہ کاری اور عالمی کمپنیوں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جبکہ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے بینکنگ ٹرانزیکشنز پر سخت چیکنگ کی جاتی تھی۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کے بینکنگ سیکٹر نے ٹرانزیکشنز چینل کو موثر بنا دیا ہے، اور ورچوئل اثاثوں پر شکایتی پورٹل قائم کرنے کی منظوری دی بھی جا چکی ہے، جبکہ ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹیکسیشن پالیسی اور ریگولیٹری ڈرافٹنگ کیلئے کمیٹیاں بھی قائم کیں ہیں۔